
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،13فروری:۔ زراعت، مویشی پروری اور کوآپریٹیو وزیر شپلی نیہا ترکی نے جمعرات کو گملا ضلع کے بسیا کا دورہ کیا۔ وہاں وزیر شلپی نے انڈا پیداوار اور مرغی پروری سے منسلک خواتین کمیٹی کی دیدیوں سے لمبی چرچہ کی۔ گملا کے بسیا میں فیڈریشن تشکیل کر ریاست کے کئی اضلاع کے خواتین کو کمیٹیوں سے جوڑا گیا ہے۔ فی الحال فیڈریشن سے قریب 5 ہزار 300 خواتین منسلک ہیں۔ یہاں ایک خواتین کمیٹی جس میں 300 کے قریب خواتین شامل ہیں، وہ انڈا پیداواری اور مرغی پروری کے شعبہ میں بہتر کام کر رہی ہے۔ اس خواتین کمیٹی سے منسلک ہر ایک خواتین کا سالانہ آمدنی 40 ہزار تک پہنچ گیا ہے، جو آج کے دن خودروزگار اور خود کو خود مختار بنانے کا ایک بہترین مثال ہے۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ بازار میں انڈا اور مرغی دونوں کا کافی ڈیمانڈ ہے۔ گملا ضلع کے بسیا کی خواتین کمیٹی سے منسلک دیدیوں کے اس کام کو دوسرے ضلع کے خواتین کمیٹی سے جڑی دیدیوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس میں زراعت، مویشی پروری اور کوآپریٹیو محکمہ بھی ہر ممکن مدد کرے گی۔ محکمہ کے ذریعہ انڈا پیداواری اور مرغی پروری کے اس کاروبار میں نودل افسر کا ہونا بہت ضروری ہے، تاکہ محکمہ کے ذریعہ اس کاروبار کو بڑھانے اور سرکاری مدد فراہم کرنے تک مانیٹرنگ ہو سکے۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے جوہار پروجیکٹ کے تحت 600 کے بجائے 220 شیڈ تعمیر کی جانکاری لی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی سے منسلک خواتین کو سبسڈی کے تحت شیڈ کا منصوبہ دے کر انہیں سیدھے طور پر مستفید کیا جا سکتا ہے۔ وزیر شلپی نیہا نے بسیا کے بنئی اور جولا گائوں کی دیدیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ ان کے کام کی چرچہ دوسرے ضلع اور دوسرے ریاست تک ہو رہی ہے۔ وقت کے ساتھ اسے اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اپنے گائوں، اپنے گھر، اپنے پریوار کے بیچ رہتے ہوئے اس سے بہتر روزگار نہیں ہو سکتا ہے۔
