Monday, December 8, 2025
No menu items!
No menu items!
ہومNationalسپریم کورٹ نے فحش مواد نشر کرنے کے معاملے پر نوٹس جاری...

سپریم کورٹ نے فحش مواد نشر کرنے کے معاملے پر نوٹس جاری کیا

نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم، الٹ بالاجی، اللو ڈیجیٹل اور کئی سوشل میڈیا کمپنیاں زد میں

نئی دہلی، 28 اپریل یو این آئی) سپریم کورٹ نے پیر کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور سوشل میڈیا پر فحش مواد کو ریگولیٹ کرنے کے لیے مفاد عامہ کی عرضی پی آئی ایل) پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے نے سنگین خدشات” کو جنم دیا ہے جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے مرکزی حکومت اور بڑے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز بشمول نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم، الٹ بالاجی، اللو ڈیجیٹل اور موبی کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کمپنی ایکس کارپ، گوگل، میٹا انک اور ایپل کو نوٹس جاری کیا۔ اس کیس کو اسی طرح کی دیگر زیر التواء درخواستوں کے ساتھ بھی ٹیگ کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران وکیل وشنو شنکر جین، درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے، اس بات پر زور دیا کہ درخواست مخالف نہیں تھی لیکن اس نے سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر فحش مواد کے بے قابو پھیلاؤ کے بارے میں حقیقی تشویش” کا اظہار کیا۔جسٹس گوائی نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا اور ریمارکس دیئے، “ہاں، سالیسٹر؟ کچھ کرو..چھ قانون سازی کرو۔”عدالت کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اعتراف کیا کہ وہ عرضی گزاروں کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ خدشات سے متفق ہیں۔ پیشکش پر پروگراموں کی فہرست کا جائزہ لینے کے بعد اس نے پایا کہ باقاعدہ شوز میں بھی فحش مواد نشر کیا جاتا ہے اور بعض پروگراموں کو اس قدر بگڑا ہوا قرار دیا کہ دو معزز لوگ بھی ایک ساتھ بیٹھ کر انہیں نہیں دیکھ سکتے۔مسٹر مہتا نے کہا کہ مکمل سنسر شپ مناسب نہیں ہے لیکن اس کے لیے ریگولیشن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس سلسلے میں کچھ ریگولیٹری میکانزم پہلے سے موجود ہیں اور فی الحال اضافی ضوابط زیر غور ہیں۔اپنے حکم میں عدالت نے کہاکہ”یہ درخواست او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا پر مختلف قابل اعتراض فحش اور ناشائستہ مواد کی نمائش کے حوالے سے ایک اہم تشویش پیدا کرتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے عرض کیا ہے کہ مواد کج روی پر ہے۔ انہوں نے عرض کیا کہ کچھ مزید ضابطے زیر غور ہیں۔”پی آئی ایل صحافیوں اور سابق انفارمیشن کمشنر ادے مہورکر، سنجیو نیوار، سدیشنا بھٹاچاریہ مکھرجی، شتابدی پانڈے اور سواتی گوئل نے دائر کی تھی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں رنویر الہ آبادیہ کیس میں بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر فحش اور ناشائستہ مواد کو روکنے کے لیے ضوابط وضع کرنے پر غور کرنے کی اپیل کی تھی۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات