آر بی آئی نے یکم جنوری سے قرض کی حد 1.6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دی
نئی دہلی، 14 دسمبر (ہ س)۔ کاشتکاری کی بڑھتی ہوئی لاگت کے درمیان، چھوٹے اور معمولی کسان اگلے سال سے بغیر گارنٹی کے بینکوں سے 2 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کر سکیں گے۔ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے یکم جنوری سے کسانوں کے لیے قرض کی حد 1.6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دی ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کاشتکاری کی بڑھتی ہوئی لاگت اور کسانوں کو آسان قرض فراہم کرنے کے پیش نظر کیا ہے۔ نئی ہدایت میں ملک بھر کے بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فی کسان 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرضوں کے لیے ضمانت اور مارجن کی ضروریات کو معاف کریں۔ اس اقدام سے 86 فیصد سے زیادہ چھوٹے اور معمولی زمیندار کسان مستفید ہوں گے۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جاری کردہ رہنما خطوط پر تیزی سے عمل درآمد کریں اور کسانوں کو قرض کی نئی دفعات کے بارے میں آگاہ کریں۔ وزارت زراعت نے کہا کہ اس اقدام سے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی ) قرضوں تک آسان رسائی کی توقع ہے۔ یہ حکومت کی نظرثانی شدہ سود کی امدادی اسکیم کی تکمیل کرے گا۔ اس اسکیم کے تحت حکومت چار فیصد کی مؤثر شرح سود پر تین لاکھ روپے تک کا قرض دیتی ہے۔ آر بی آئی نے گزشتہ ہفتے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی جائزہ میٹنگ کے بعد کسانوں کے لیے بغیر گارنٹی کے قرض کی حد کو 1.6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.