نئی دہلی، 19 اگست:۔ (ایجنسی)راؤس ایونیو کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے شکایت پر وضاحت طلب کی ہے۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے 18 اگست کو ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیو کمار گپتا کی موجودگی میں دستاویزات کا جائزہ لیا۔ کیس کی اگلی سماعت 26 اگست کو مقرر ہے۔ عدالت نے پہلے بھی تفتیشی افسر سے پوچھا تھا کہ راہل اور سونیا گاندھی کا اس کیس سے کیا تعلق ہے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کو چندہ دینے والوں کے ساتھ دھوکہ ہوا اور ان میں سے کچھ کو پارٹی ٹکٹ دیے گئے۔ ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے یہ بھی کہا کہ گاندھی خاندان کا ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) پر اثر ہے، جو نیشنل ہیرالڈ کا پبلشر ہے۔ راہل گاندھی کے وکیل آر ایس چیمہ نے مؤقف اختیار کیا کہ اے جے ایل کو بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ اسے بچانے کی کوشش کی گئی۔ سونیا گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ کیس حیران کن ہے کیونکہ منی لانڈرنگ کی بات ہے مگر جائیداد کا کوئی واضح ذکر نہیں۔ 2 مئی کو عدالت نے سونیا، راہل، سیم پترودا سمیت سات افراد کو نوٹس جاری کیے تھے۔ ای ڈی نے 15 اپریل کو مقدمہ دائر کیا تھا۔ الزام ہے کہ ینگ انڈین لمیٹڈ کو اے جے ایل کی ملکیت، بشمول دہلی کے 1600 کروڑ روپے مالیت کی ہیرالڈ ہاؤس عمارت، منتقل کی گئی تاکہ تجارتی فائدہ حاصل کیا جا سکے، جبکہ وہ زمین صرف اشاعتی مقاصد کے لیے دی گئی تھی۔



