دو کروڑ روپے نقد اور اہم تجارتی دستاویزات برآمد
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی؍دھنباد، 21 نومبر:۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعہ کی صبح تقریباً چھ بجے کوئلہ کاروبار سے وابستہ افراد کے کل 42 مقامات پر چھاپے مارے۔ ای ڈی رانچی نے دمکا اور دھنباد میں کوئلہ کے معروف تاجر لال بہادر سنگھ سمیت دیگر افراد کے 18 مقامات پر کارروائی کی۔ چھاپے کے دوران جھارکھنڈ کے مختلف مقامات سے دو کروڑ روپے نقد ضبط کیے گئے جبکہ سرمایہ کاری سے متعلق دستاویزات بھی حاصل ہوئیں۔ تحقیقات جاری ہیں۔
زمین اور تجارتی دستاویزات کا انکشاف
دمکا کے امر مندل کے مقامات سے زمین کے کاروبار سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئیں۔ اس دوران کوئلہ تاجر انل گوئل کے گھر سے ای ڈی کی ٹیم کو تجارتی دستاویزات کے علاوہ موبائل فون میں لین دین کے ریکارڈ بھی ملے۔
کولکاتہ میں ای ڈی کی کارروائی
کولکاتہ ای ڈی نے کوئلہ کاروبار سے وابستہ افراد کے کل 20 مقامات پر چھاپے شروع کیے، جو بعد میں بڑھ کر 24 مقامات تک پہنچ گئے۔ ای ڈی رانچی کی ٹیم کو لال بہادر سنگھ کے گھر داخل ہونے میں تقریباً دو گھنٹے لگے، کیونکہ اس تاجر نے چھاپے کی اطلاع پر کتوں کو چھوڑ دیا۔ اس دوران ای ڈی کا عملہ گھر کے باہر کھڑا رہا جبکہ لال بہادر سنگھ نے ڈیجیٹل ڈیٹا مٹا کر ثبوت ختم کرنے کی کوشش کی۔
ای ڈی نے لال بہادر سنگھ کے خلاف 2019 میں ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا کہ لال بہادر سنگھ اور اس کی کمپنی M/S AT-DEVPRABHA Pvt نے BCCL سے حاصل 452 کروڑ روپے کے منصوبوں میں کوئلے کی ہیرا پھیری کر کے 13 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ یہ ایف آئی آر سی بی آئی کی درج کردہ ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر درج کی گئی تھی۔ تقریباً سات سال بعد ای ڈی نے لال بہادر سنگھ اور دیگر کے مقامات پر چھاپے شروع کیے۔
دھنباد کے تاجروں کے کاروبار اور چھاپے
ای ڈی نے دھنباد میں لال بہادر سنگھ اور اس کے اہل خانہ کے علاوہ سنجے کھیمکا کے اہل خانہ اور انل گوئل کو بھی چھاپے کے دائرے میں شامل کیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دونوں تاجروں نے اپنی کاروباری سرگرمیوں کے لیے مختلف کمپنیاں قائم کر رکھی ہیں، جن میں اہل خانہ اور قریبی افراد کو ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔ سنجے کھیمکا کا کاروبار BCCL، CCL اور NCL میں پھیلا ہوا ہے اور ان کی کمپنی M/S SANJAY KUMAR UDYOG Pvt کے ذریعے کول انڈیا کی ذیلی یونٹوں میں کوئلہ کے کاروبار، کان کنی اور نقل و حمل کی سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔ اسی طرح انل گوئل نے بھی سات کمپنیاں قائم کر رکھی ہیں، جن میں وہ خود اور اپنے اہل خانہ ڈائریکٹر کے طور پر شامل ہیں اور یہ کمپنیاں کوئلہ کے کاروبار کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔



