جاپان کی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک ہزار مظاہرین نے گذشتہ روز اتوار کو ٹوکیو کے ایچی گائیا ڈسٹرکٹ میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب جمع ہو کر غزہ پر بمباری کے خلاف احتجاج کیا۔
عرب نیوز کے مطابق مظاہرین نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں شہریوں پر بمباری پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔
مظاہرین میں شامل ایک فلسطینی خاتون نے بتایا کہ ان کے خاندان کے کئی افراد جو غزہ میں قیام پذیر تھے، اسرائیلی بمباری میں مارے گئے ہیں اور وہ غزہ میں جنگ بندی دیکھنا چاہتی ہے۔
مظاہرے میں شامل انڈونیشیائی، بنگلہ دیشی، پاکستانی، مراکشی، ترک اور ازبک کیونٹیز کے باشندوں نے ’اسرائیل دہشت گرد‘ کے نعرے لگائے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ہزاروں ہلاکتوں کے باوجود اسرائیلی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کرنے سے انکار کر رہی ہے۔
مظاہرین نے ٹوکیو میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب پہنچ کر ’آزاد فلسطین‘، ’اسرائیل دہشت گرد‘ اور ’دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہو گا‘ کے نعرے لگائے۔
مختلف قومیتوں پر مشتمل مظاہرین نے غزہ میں ’اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی‘ کی مذمت کی۔
مظاہرین نے احتجاجی بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر دنیا کو آنکھیں بند نہیں کرنی چاہییں۔