
100views
نئی دہلی ، 17 مارچ ( ہ س )۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کا وقف بل کے خلاف احتجاج دہلی کے جنتر منتر پر شروع ہو چکا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف (ترمیم) کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے مسلمانوں پر ’براہ راست حملہ‘ قرار دیا ہے۔ بورڈ نے کہا کہ یہ بل وقف املاک پر حکومت کے قبضہ کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔ یہ احتجاج، جو اصل میں 13 مارچ کو طے کیا گیا تھا، ہولی کی تعطیلات کے پیش نظر ملتوی کر دیا گیا تھا۔ بورڈ کے ترجمان سید قاسم رسول الیاس نے گزشتہ ہفتے احتجاج کا اعلان کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ یہ بل ’امتیازی سلوک‘ کے مترادف ہے۔ دہلی کے جنتر منتر پر جاری احتجاج میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی و دیگر رہنما شریک ہیں جن میں، جمعیت علما ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا حکیم ادین قاسمی، جماعت اسلامی ہند کے امیر، سید سعادت اللہ حسینی، کل ہند مجلس اتحاد الملسمین کے سربراہ اسدالدین اویسی، انڈین یونین مسلم لیگ کے بشیر احمد، سی پی آئی ایم کے راہا رام سنگھ، این سی پی کی ڈاکٹر فوزیہ، کانگریس لیڈر سلمان خورشید، قبائیلی لیڈر بیلا رام وغیرہ شامل ہیں۔
