مودی حکومت نے پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں کمی سے کیا انکار، خام تیل کی قیمت میں عدم استحکام کا دعویٰ
بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت میں جاری گراوٹ کے باوجود ہندوستان میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ حالانکہ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن مودی حکومت نے ان قیاس آرائیوں پر فل اسٹال لگا دیا ہے۔ مرکزی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کے روز صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ فی الحال پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں تخفیف کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ خام تیل کی قیمتیں ابھی بہت زیادہ غیر مستحکم ہیں۔
ہردیپ سنگھ پوری نے ایندھن کی قیمت میں تخفیف کے بارے میں میڈیا رپورٹس کی قیاس آرائیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سب سے بڑی ترجیح توانائی کی دستیابی بنائے رکھنا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں جب خام تیل کی قیمتیں آسمان چھو رہی تھیں تو تیل مارکیٹنگ کمپنیوں انڈین آئل، بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل کو زبردست نقصان ہوا تھا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں تخفیف پر تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ کوئی تبادلہ خیال نہیں ہوا ہے اور وہ قیمت تعین کے معاملے میں مثبت حالات چاہتے ہیں۔ ہردیپ سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جہاں حال کے مہینوں میں ایندھن کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دور اندیش قیادت کے سبب ہم ایسا کرنے میں اہل ہیں۔
ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ جنوب ایشیائی ممالک میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں مین تقریباً 40 سے 80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اگر آپ مغربی انڈسٹریل ورلڈ کو دیکھیں تو وہاں قیمتیں بڑھی ہیں، لیکن ہندوستان میں قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ ساتھ ہی مرکزی وزیر نے کہا کہ سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں تخفیف دو مواقع پر کی گئی، نومبر 2021 اور مئی 2022 میں، اور اسے ہم نے 2023 میں جاری رکھا۔