National

کسان تحریک: ہریانہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے

86views

چنڈی گڑھ: ہریانہ پولیس نے پنجاب-ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر اس وقت آنسو گیس کے گولے داغے جب مظاہرین نے سرحد پر نصب رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔ تاہم کسان رہنماؤں نے مظاہرین سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور دیگر مطالبات کے لیے قومی راجدھانی پہنچ کر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنانے والے کسان پنجاب سے ہریانہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ گیس ماسک، بلڈوزر اور بھاری مشینیں لے کر بارڈر پر پہنچے ہیں۔

مراٹھا ریزرویشن ملنے پر بھی منوج جرانگے پاٹل ناراض، تحریک جاری رکھنے کا اعلان

ہریانہ پولیس نے ارتھ موور مشینوں اور بلڈوزر کے مالکان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے، ’’آپ کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔‘‘ پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان مشینوں کو سیکورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو کہ ایک ناقابل ضمانت جرم ہے۔

یوپی میں بھارت جوڑو نیائے یاترا: نوجوانوں کو بیدار کر رہے راہل گاندھی، روزگار سے نمائندگی تک زبردست تقاریر

پولیس نے خبردار کیا، ’’پوکلین اور جے سی بی کے مالکان اور آپریٹرز، براہ کرم مظاہرین کو اپنے آلات کی خدمات فراہم نہ کریں اور ان مشینوں کو احتجاج کے مقام سے ہٹا دیں۔ یہ مشینیں سیکورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔ یہ ایک غیر ضمانتی جرم ہے اور آپ کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کا ایک بڑا اجتماع ہریانہ کی سرحدوں پر جاری ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے اس تجویز کو مسترد کیے جانے کے بعد وہ اپنے مطالبات کے ساتھ اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے قومی راجدھانی کا رخ کرنے والے ہیں۔

Follow us on Google News