دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری کے بعد ان کی بیوی، بچے اور والدین کو بھی ہاؤس اریسٹ کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی گرفتاری کے بعد سے ان کے خاندان کے لوگوں میں سے کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی حکومت کے وزراء کو بھی سی ایم سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔
دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے یہ بھی کہا ہے کہ کل رات جو کچھ ہوا وہ پورے ملک کے لیے بہت عجیب ہے۔ ایک عوامی حمایت یافتہ مقبول وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ای ڈی کے ذریعے گرفتاری انتہائی گھناؤنا اور شرمناک ہے۔ سوربھ بھردواج کے مطابق ای ڈی حکام نے بغیر کسی ثبوت کے سی ایم اروند کیجریوال کو ان کے گھر سے گرفتار کیا۔ اب بی جے پی اور مرکزی حکومت اتنی انسانیت یا اخلاقیات دکھانے کو تیار نہیں ہے کہ سی ایم اروند کیجریوال کو کسی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
سوربھ بھاردواج نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ کی گرفتاری کے بعد سے ان کے خاندان کے لوگوں میں سے کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اور دہلی حکومت کے وزراء کو بھی سی ایم سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے سوربھ بھاردواج نے کہا کہ مرکز نے کم سے کم انسانیت کی بھی پاسداری نہیں کی۔ اگر جانچ ایجنسی کے لوگ وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ، پارٹی کے لوگوں یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ کی اہلیہ کو ملنے دیتے تو ہر کوئی یہ کہہ پاتا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ مرکز نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ بی جے پی کے کہنے پر تفتیشی ایجنسی انہیں ذہنی صدمے کی حالت میں لے جانا چاہتی ہے۔