لوک سبھا انتخاب سے عین قبل بی جے ڈی رکن پارلیمنٹ نے پارٹی سے دیا استعفیٰ، کچھ دیگر لیڈروں نے بھی چھوڑا ساتھ

اڈیشہ میں برسراقتدار بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کو ہفتہ کے روز اس وقت شدید جھٹکا لگا جب کیندرپاڑا لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اور مقبول اداکار انوبھو مہانتی نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ صرف انوبھو مہانتی نے ہی نہیں، بلکہ کچھ دیگر اہم لیڈران نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، جن میں مقبول اداکار اور کورئی اسمبلی سیٹ سے سابق رکن اسمبلی آکاش داس نایک اور بھونیشور سے سابق رکن اسمبلی پریہ درشی مشرا بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پریہ درشی مشرا نے تو بی جے پی کی رکنیت بھی حاصل کر لی ہے اور آکاش و انوبھو نے فی الحال واضح نہیں کیا ہے کہ ان کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ حالانکہ ایسی خبریں گشت کر رہی ہیں کہ دونوں جلد ہی بی جے پی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ یعنی بی جے پی نے اڈیشہ میں بی جے ڈی کو شدید چوٹ پہنچائی ہے اور وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک کے لیے آگے راستے ہموار نظر نہیں آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اڈیہ اداکار و سابق رکن پارلیمنٹ سدھانت مہاپاترا اور ارندم رائے پہلے ہی بی جے ڈی سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔ اب انوبھو مہانتی کا استعفیٰ بی جے ڈی کے لیے ایک بری خبر ہے۔ 2019 میں مہانتی بی جے ڈی کے ٹکٹ پر لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل انوبھو بی جے ڈی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے ڈی نے 2024 لوک سبھا انتخاب کے لیے کیندرپاڑا لوک سبھا سیٹ سے انشومن موہنتی کو میدان میں اتارا ہے۔ انشومن نے کچھ دن قبل کانگریس چھور کر بی جے ڈی کا دامن تھاما تھا۔ انشومن کو بی جے ڈی سے کیندرپاڑا سیٹ کا ٹکٹ ملنے کے بعد سے ہی اندیشے ظاہر کیے جا رہے تھے کہ انوبھو پارٹی چھوڑ دیں گے۔
