اتوار کی شام اردن کی مسلح افواج نے کرسمس کے موقع پر شمالی غزہ کی پٹی میں الزیتون محلے کے پڑوس میں واقع چرچ آف سینٹ پورفیریس کے اندر پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے ایک امدادی ہوائی جہازسے چرد کے اندر امدادی گرایا۔
چرچ میں محصور ہونے والوں کی تعداد کا اندازہ لگ بھگ 800 افراد بتایا جاتا ہے جو غزہ کی پٹی کے اندر مسیحی شہری ہیں۔ وہ جنگ کی وجہ سے وہ مشکل انسانی حالات کا شکار ہیں۔ خوراک، پانی اور بنیادی ضروریات کی شدید کمی کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں۔
ذرائع نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ غزہ میں “چرچ پر پیراشوٹ کے ذریعے امدادی بکس گرائے گئے۔ اس سامان میں خوراک، پانی اور دیگر ضروریات کا سامان موجود ہے‘‘۔
اردن کا یہ ساتواں ائیر ڈراپ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف خوفناک اسرائیلی جنگ میں اردن کی طرف سے مسیحی برادری کے ساتھ یکجہتی کا پیغام ہے۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے گذشتہ بدھ کو الحسینیہ پیلس میں یروشلم اور اردن کے مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا تھا کہ اردن چرچ میں پناہ لینے والوں کو امداد پہنچانے کے لیے ہر طرح سے کوشش کر رہا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ شاہی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اردن غزہ کے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور اردن فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑا رہے گا۔