پل بنے، لیکن راستے نہیں ۔۔۔ سی اے جی رپورٹ میں کروڑوں کے ضیاع کا انکشاف
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 25 اگست:۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے ضمنی مانسون اجلاس کے دوسرے دن ریاست کے وزیر خزانہ رادھا کرشنن کشور نے کنٹرولر و آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی جانب سے تین رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔ ان میں پہلی رپورٹ ریاست میں یکجا مالیاتی نظم و نسق (IFMS) کے نفاذ پر مبنی تھی، دوسری رپورٹ مارچ 2023 کو اختتام پذیر مالی سال سے متعلق تھی، جبکہ تیسری رپورٹ مالی سال 2023-24 کے ریاستی مالیاتی جائزے پر مبنی ہے۔
ریاست کی آبادی میں 10 سال میں 15.25 فیصد اضافہ
سی اے جی رپورٹ کے مطابق جھارکھنڈ کی آبادی گزشتہ 10 برسوں میں 15.25 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔ جہاں سال 2014 میں آبادی 3.37 کروڑ تھی، وہیں سال 2024 میں یہ بڑھ کر چار کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
سی اے جی کی اہم سفارشات
رپورٹ میں ریاستی حکومت سے تین اہم سفارشات کی گئی ہیں:
- وہ افسران جو طے شدہ وقت میں آڈٹ رپورٹس یا نکات کا جواب نہیں دیتے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
- نقصانات یا واجبات کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
- تمام محکموں میں ہر سہ ماہی آڈٹ کمیٹی کی میٹنگ یقینی بنائی جائے۔
جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے تجویز
سی اے جی نے ریاستی حکومت کو تجویز دی ہے کہ شیروں(ٹائیگر) کے لیے مؤثر کور ایریا (Core Area) تیار کرنے کے مقصد سے، جنگلوں کے اندر موجود دیہاتوں کی رضاکارانہ بازآبادکاری کے عمل میں تیزی لائی جائے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ MS-TRiPS ایپلیکیشن کے ذریعہ انسانی و جنگلی حیات کے درمیان تنازع کو کم کرنے، رہائشی علاقوں کی حفاظت اور شکاری و شکار کی آبادیوں کی بحالی کے لیے اہم ڈیٹا جمع کیا جا سکتا ہے۔
ترقیاتی منصوبوں میں ضیاع، کروڑوں کا نقصان
سی اے جی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دامودر اور گوئی ندیوں پر دو پلوں کی تعمیر پر 15.09 کروڑ روپے کا خرچ بے سود گیا، کیونکہ پُل مکمل ہونے کے باوجود رسائی سڑکوں کے لیے زمین کا حصول ممکن نہ ہو سکا۔اسی طرح، بوکارو ضلع کے چندنکیاڑی بلاک میں ایک مال کی عمارت پر 5.09 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، لیکن اس عمارت کا استعمال تاحال ممکن نہیں ہو سکا۔
پنشن کی مد میں 11 کروڑ کا زائد ادائیگی
یکجا مالیاتی نظام (IFMS) کے ڈیٹا بیس کے تجزیے کے مطابق ریاست کے 344 کوشاگر (خزانے) دفاتر نے وفات یا سبکدوشی کے بعد دی جانے والی مالی امداد کی مد میں تقریباً 11 کروڑ روپے زائد ادا کیے، جو مجاز رقم سے زیادہ تھی۔
ریاستی مالیاتی نظم کا مختصر جائزہ
سی اے جی رپورٹ کے مطابق جھارکھنڈ کی جی ایس ڈی پی (مجموعی ریاستی پیداوار) نے سال 2019-20 میں 3.10 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر سال 2023-24 میں 4.61 لاکھ کروڑ کا ہندسہ عبور کر لیا، جو سالانہ 10.40 فیصد ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ریاستی بجٹ بھی اسی مدت میں 94,765 کروڑ سے بڑھ کر 1,41,499 کروڑ روپے ہو گیا۔ریونیو میں 9.57 فیصد اور ٹیکس آمدنی میں 11.49 فیصد اضافہ ہوا۔تاہم، ریونیو سرپلس میں 17 فیصد کی کمی اور مالی خسارے میں 37 فیصد اضافہ درج کیا گیا، جو تشویش کا باعث ہے۔



