صحت کی بہتر سہولیات ہر شہری تک پہنچیں،یہی ہمارا تصور ہونا چاہیے : گورنر
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ، 7؍ستمبر: گورنر سنتوش کمار گنگوار نے آج ٹراما سینٹر، RIMS، رانچی میں منعقدہ
‘NMO Conference – Jharkhand NMOCON 2025’
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ اپنی قدرتی دولت، بھرپور قبائلی ثقافت اور بے پناہ امکانات کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن طبی برادری کا کردار ان چیزوں کو پورا کرنے میں بہت اہم ہے۔گورنر نے کہا کہ ڈاکٹروں کو انسانیت کی خدمت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو ڈاکٹروں میں امید کی کرن نظر آتی ہے۔ اسی لیے ڈاکٹر کو بھگوان کا دوسرا روپ کہا گیا ہے۔ COVID-19 کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ COVID-19 وبائی بیماری جیسی عالمی آفت کے دوران، ہمارے ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر ہیلتھ ورکرز اور محققین نے انسانیت کی خدمت کی۔ گورنر نے کہا کہ اس کانفرنس کا موضوع “مساوات صحت کی دیکھ بھال کے لیے جدت اور تعاون” ہمارے وقت کی سب سے بڑی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں بھی کچھ چیلنجز ہیں۔ ایک بڑی آبادی دور دراز دیہی اور ناقابل رسائی علاقوں میں رہتی ہے۔ انہیں معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کا جائزہ لینا ہوگا کہ جب ہمارے پاس مناسب طبی سہولیات موجود ہیں تو پھر لوگ علاج کے لیے ریاست سے باہر کیوں جاتے ہیں۔ اگر ہماری ریاست میں یہاں اعلیٰ سطح کا علاج دستیاب ہے تو لوگ اپنی ریاست میں علاج کروانے کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے خبروں میں پڑھا کہ رمز جیسے ہمارے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں مریضوں کو صحت کی مناسب سہولیات نہیں ملتی تو بہت افسوس ہوتا ہے، اس صورتحال کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کا نظام بھی زیادہ موثر اور قابل اعتماد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جھارکھنڈ میں اعلیٰ سطح کے اسپتال اور ادارے قائم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی، تاکہ یہاں کے لوگوں کو ریاست سے باہر نہ جانا پڑے۔گورنر نے کہا کہ سی ایم سی ویلور جیسے اسپتالوں نے نہ صرف صحت کی بہتر سہولیات کے ساتھ طبی خدمات میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے بلکہ وہاں کی معیشت کو بھی تقویت دی ہے۔ ہماری ریاست سے بھی بہت سے لوگ وہاں علاج کے لیے جاتے ہیں۔ ایسے ادارے جھارکھنڈ میں بھی قائم کیے جا سکتے ہیں، جو ریاست کی مجموعی ترقی کے ساتھ ساتھ خدمت کی بنیاد بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘آیوشمان بھارت یوجنا کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ کی مقدس سرزمین سے کیا تھا۔ اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں کو پرائیویٹ اسپتالوں سے کیش لیس ہیلتھ سروس کو بھی یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکاری دفاتر/ اداروں میں کام کرنے والے ہر فرد کو ہیلتھ کارڈ پہنچایا جائے، تاکہ کوئی بھی شخص بہتر علاج سے محروم نہ رہے۔



