ریمس-2 کے لیے نشان زد زمین پر ہل چلانے والے تھے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24 اگست :۔ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما چمپائی سورین کو رانچی میں ان کی لال پور رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی سٹی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سٹی ڈی ایس پی) نے کی ہے۔ درحقیقت، چمپائی سورین اتوار کو نگڑی میں مجوزہ راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز-2 (ریمس-2) کے زمینی تنازعہ کے سلسلے میں زمین جوتنے جا رہے تھے۔ جہاں ہزاروں لوگ مظاہرے کے لیے آنے والے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے کہ وہ مظاہرے کے مقام پر پہنچ پاتے، انہیں اپنی رہائش گاہ سے باہر جانے سے روک دیا گیا۔ چمپائی سورین نے یہ معلومات اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر شیئر کی ہے۔ انہوں نے لکھا، “جھارکھنڈ حکومت نے مجھے نگڑی کے قبائلی/مقامی کسانوں کی آواز اٹھانے سے روکنے کے لیے آج صبح سے ہی گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔” آج ‘ہل جوتو، روپا روپو’ پروگرام کے تحت جھارکھنڈ کے بی جے پی لیڈروں نے نگڑی میں مجوزہ ریمس-2 کی زمین پر ہل چلا کر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس لیے بی جے پی کے کئی دوسرے بڑے لیڈروں کو بھی ریمس-2 کی زمین کے قریب جانے سے روکا جا رہا ہے۔ انتظامیہ پوری طرح تیار نظر آتی ہے۔ نگڑی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ قابل ذکر ہے کہ ریمس-2 کے لیے نشان زد زمین پر کسانوں کو کاشتکاری سے روکے جانے اور خاردار تاروں سے باڑ لگانے کی وجہ سے نگڑی اور آس پاس کے گاؤں کے لوگوں میں غصہ ہے۔ نگڑی زمین بچاؤ سنگھرش سمیتی کی کال پر گاؤں والے کئی دنوں سے احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔ کمیٹی نے آس پاس کے گاؤں کے کسانوں کو اس احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ زمین کافی عرصہ قبل حاصل کی گئی تھی۔ لیکن چونکہ یہاں کوئی تعمیراتی کام نہیں ہوا اس لیے اس زمین پر فطری دعویٰ کسانوں کا ہے۔



