Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandسرنا دھرم کوڈ کی مانگ کولیکر 26 مئی کو راج بھون کے...

سرنا دھرم کوڈ کی مانگ کولیکر 26 مئی کو راج بھون کے سامنے کانگریس کا احتجاج

آدیباسی سماج کیلئےسرنا دھرم کوڈ ہونا چاہئے: کیشو مہتو کملیش

صدر جمہوریہ کے نام سونپا جائےگا میمورنڈم

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،15؍مئی: ریاستی کانگریس کی طرف سے منعقد ایک پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے انچارج شری کے راجو نے کہا کہ قبائلی برادری سرنا دھرم کوڈ کا طویل عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے۔ حکومت کو آئندہ مردم شماری میں سرنا دھرم کوڈ کے لیے ایک کالم متعارف کرانا چاہیے۔ ہم اس کے لیے اس وقت تک لڑیں گے جب تک ہمیں سرنا کوڈ نہیں مل جاتا۔ریاستی صدر شری کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ 11 نومبر 2020 کو ایک خصوصی اجلاس بلا کر عظیم اتحاد حکومت نے سرنا دھرم کوڈ کی تجویز پاس کر کے مرکزی حکومت کو بھیج دی تھی، لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے اس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔ اب ہونے والی مردم شماری میں ایک کالم کم کر دیا گیا ہے، پہلے مردم شماری کے کالم میں 7 کالم ہوتے تھے، اب 6 کالم رہ گئے ہیں۔ فطرت کی پرستش کرنے والی قبائلی برادری کے دیرینہ مطالبے کے مطابق موجودہ مردم شماری میں ایک اضافی کالم شامل کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے 26 مئی کو راج بھون کے سامنے ایک مظاہرہ کیا جائے گا۔ سرنا کوڈ پانی، جنگل اور زمین سے جڑی کمیونٹی کی شناخت اور وجود کا مطالبہ ہے۔ ہر مذہب کا اپنا ضابطہ ہے، اسی طرح قبائلیوں کا بھی سرنا کوڈ ہونا چاہیے۔کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر پردیپ یادو نے کہا کہ 2021 کی زیر التوا مردم شماری ہونے جا رہی ہے، ذات پات کی مردم شماری کا فیصلہ مرکزی حکومت نے کانگریس کے دباؤ میں لیا ہے۔ 2011 کی مردم شماری میں جھارکھنڈ، اڑیسہ اور دیگر ریاستوں کے 50 لاکھ لوگوں نے سرنا دھرم کوڈ لکھا تھا۔ نام پر کوئی اعتراض نہیں، قبائلی معاشرے کے لیے مذہب کا ضابطہ ہونا چاہیے۔ ذات پات کی مردم شماری راہل جی، کھڑگے اور کانگریس کی جدوجہد کی جیت ہے۔کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر راجیش کچھپ نے کہا کہ ہم نے سڑک سے ایوان تک سرنا کوڈ کی لڑائی لڑی تھی، آج پورے ملک میں اس کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے، ہر ریاست میں قبائلی برادری اپنی شناخت کا مسئلہ لگاتار اٹھا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے وعدہ کیا تھا کہ اگر مرکز میں حکومت بنتی ہے تو ہم سرنا کوڈ دیں گے لیکن ہم اقتدار سے باہر ہیں، ضابطہ کی لڑائی جاری رہے گی۔سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر رامیشور اوراون نے کہا کہ انتخابات میں کئے گئے وعدے کے مطابق ہم نے سرنا دھرم کوڈ کی تجویز پاس کر کے مرکزی حکومت کو بھیج دی ہے۔ پورے ملک میں قبائلی برادری کی آبادی 10 سے 12 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ اتنی بڑی آبادی اپنی شناخت قائم کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ حکومت کو سرنا دھرم کوڈ الاٹ کرکے انہیں شناخت فراہم کرنی چاہئے۔ اپنے پارلیمانی دور میں، میں نے کئی ریاستوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے اور اس معاملے کو مرکزی حکومت کے سامنے اٹھایا ہے۔ایگزیکٹو صدر بندھو ترکی نے کہا کہ سرنا کوڈ فطرت پرستوں کی شناخت کا سوال ہے اور یہ جھارکھنڈ اور دیگر پڑوسی ریاستوں کے قبائلیوں کا مطالبہ ہے۔ 2019 کے انتخابات میں امیت شاہ نے کہا تھا کہ ہم حکومت بنانے کے بعد سرنا کوڈ دیں گے لیکن حکومت بنانے کے بعد انہوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم سرنا دھرم کوڈ کے لیے آخری دم تک لڑیں گے۔ مردم شماری سے ‘دیگر کا کالم ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کی جگہ سرنا کوڈ کے کالم کا ذکر کیا جائے۔سابق ریاستی صدر ڈاکٹر پردیپ کمار بالموچو نے کہا کہ پارٹی نے سرنا کوڈ کے مسئلہ کو ایک اہم مسئلہ بنایا ہے۔ مرکز کی نظر میں صرف چھ مذاہب ہیں اور دیگر مذاہب کے لیے کوئی کالم نہیں ہے۔ ساتویں کالم میں سرنا مذہب یا دیگر مذاہب کا ذکر کرنے کے لیے جگہ ہونی چاہیے۔پریس کانفرنس میں راکیش سنہا، ستیش پال مجنی، سونال شانتی، جوسائی مارڈی جگدیش ساہو، ریاض انصاری بھی موجود تھے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات