’پرکاش پرب ‘ منانے کیلئے سکھ عقیدت مند پاکستان روانہ
امرتسر، 4 نومبر:۔(ایجنسی) گرو نانک کے یوم پیدائش کی تقریبات 'پرکاش پرب ' کے موقعے پر شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی قیادت میں 1796 سکھ عقیدت مندوں کا ایک گروپ آج اٹاری واہگہ بارڈر سے پاکستان کے لیے روانہ ہوا۔ آپریشن سندور کے بعد یہ پہلی بار ہے جب بھارت پاکستان کے بیچ سرحدی گزرگاہ 'اٹاری واگھہ بارڈر کو لوگوں کے لیے کھولا گیا، سکھ عقیدت مندوں کا گروپ گزرجتیدار گیانی کلدیپ سنگھ گرگج کی قیادت میں پاکستان میں داخل ہوا۔
کرتارپور صاحب راہداری جلد کھلے گی: جتھیدار
یہ گروپ ننکانہ صاحب اور دیگر تاریخی گوردواروں میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کرے گا۔ اس موقعے پر سری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی کلدیپ سنگھ گرگج بھی گروپ کے ہمراہ درشن کے لیے پاکستان روانہ ہوئے۔ گیانی کلدیپ سنگھ گرگج نے کہا کہ ‘اگرچہ حکومت کی جانب سے ویزے جاری کیے گئے ہیں لیکن کرتارپور صاحب کوریڈور کو ابھی تک مکمل طور پر نہیں کھولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ راہداری صرف سفر کا راستہ نہیں ہے بلکہ دلوں کو جوڑنے والا پل ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جس طرح حکومت نے سکھ برادری کی دعائیں پہلے قبول کی تھیں، اسی طرح کرتار پور راہداری ایک بار پھر جلد کھول دی جائے گی۔
کرتار پور سے سکھ عقیدت مندوں کے جذبات وابستہ
گیانی کلدیپ سنگھ گرگج نے یہ بھی کہا کہ ‘گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری سال کرتار پور صاحب میں گزارے۔ اس لیے سکھ برادری کے لیے یہ محسوس کرنا فطری ہے کہ ہر سکھ بغیر کسی رکاوٹ کے ان مقدس مقامات کی زیارت کر سکے۔ انہوں نے دعا کی کہ آنے والے وقت میں کوریڈور کو پاسپورٹ کے بجائے آدھار کارڈ پر کھولا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آسانی سے درشن کر سکیں۔
عقیدت مندوں میں جوش و خروش
گروپ میں شامل عقیدت مند گرو نانک کی جائے پیدائش ننکانہ صاحب سمیت پاکستان کے مختلف گوردواروں میں جانے کے لیے پرجوش نظر آئے۔ عقیدت مندوں نے درشن کے لیے پاکستان جانے کی اجازت ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ عقیدت مندوں نے دونوں ملکوں کی حکومتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں گرو نانک کی جائے پیدائش اور دیگر مقدس مقامات پر جانے کا موقع ملا ہے۔ ہمارے خاندان اور پاکستان میں رہنے والے لوگ اس موقعے پر بہت خوش ہیں۔
ایک عقیدت مند نے کہا کہ ‘ہم پہلی بار پاکستان جا رہے ہیں، اس لیے ہمیں دوگنی خوشی ہے۔ اس سے پہلے دو بار میرا ویزا مسترد کر دیا گیا تھا، لیکن اس بار گرو صاحب کی مہربانی ہوئی اور ہم جا رہے ہیں، ہماری دعا ہے کہ آنے والے وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو موقع ملے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سکھ عقیدت مندوں کا گروپ مقدس مقامات پر حاضری کے بعد 13 نومبر کو واپس بھارت آئے گا۔
کچھ عقیدت مندوں کو نہیں ملی اجازت
کچھ عقیدت مندوں کو پاکستان جانے سے روک دیا گیا ہے۔ اس موقعے پر شرومنی کمیٹی کے رکن پرتاپ سنگھ نے کہا کہ گروپ کے سرحد پر پہنچنے کے بعد بہت سے سکھ عقیدت مندوں کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ اس میں حکومتوں کی نااہلی کھل کر سامنے آئی ہے۔ اگر ویزہ ہونے کے باوجود عقیدت مندوں کو روکا جارہا ہے تو اس کی جانچ کرکے مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے اور یاتریوں کو پاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔ ‘ ‘



