انتظامیہ کی عوام سے محتاط رہنے کی اپیل
جدید بھارت نیوز سروس
مشرقی سنگھ بھوم، 24 اگست :۔ جھارکھنڈ میں مسلسل بارش کی وجہ سے سورن ریکھا اور کھرکئی ندیوں کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی ہے۔ جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ صورتحال کو سنگین دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ضرورت پڑنے پر محفوظ مقامات پر پناہ لیں۔اتوار کی صبح ناپے گئے اعداد و شمار کے مطابق عام طور پر 121.50 میٹر خطرے کی سطح سمجھی جانے والی سورن ریکھا ندی 122.12 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ یہ پیمائش مینگو برج کے مقام پر کی گئی جہاں پانی کا تیز بہاؤ اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ اسی طرح دریائے کھرکئی کی آبی سطح بھی آدتیہ پور پل کے مقام پر 131.18 میٹر تک پہنچ گئی ہے، جب کہ اس کا خطرے کا نشان 129 میٹر ہے۔دونوں ندیوں کے پانی کی سطح میں اس اچانک اضافے نے انتظامیہ کو چوکنا کردیا ہے۔ آس پاس کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونا شروع ہو گیا ہے اور خدشہ ہے کہ اگر بارش کا یہ سلسلہ جاری رہا تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ انتظامیہ نے سیلاب زدہ علاقوں میں نگرانی بڑھا دی ہے اور راحت اور بچاؤ ٹیموں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور صرف انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری معلومات پر بھروسہ کریں۔ اس کے علاوہ دریا کے کناروں یا پانی بھرے علاقوں میں غیر ضروری طور پر جانے سے گریز کریں۔ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو عارضی ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ الرٹ رہیں، محفوظ رہیں اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔



