Jharkhand

شدید گرمی کے سبب جھارکھنڈ کے اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی

236views

22 اپریل سے KG تا 8ویں کلاس صبح 7 بجے سے 11:30 بجے تک چلیں گی

رانچی، 20 اپریل:۔ جھارکھنڈ میں شدید گرمی اور گرمی کی لہر کو دیکھتے ہوئے سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ کے جی سے آٹھویں تک کی کلاسز 22 اپریل سے صبح 7 بجے سے 11:30 بجے تک چلیں گی۔ نویں سے اوپر کی کلاسیں صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلیں گی۔ اس سلسلے میں ہفتہ کو حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ کے سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ حکم اگلے احکامات تک نافذ رہے گا۔
سوموار سے سکولوں کے اوقات تبدیل کرنے کا حکم جاری
جھارکھنڈ گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ لوگ شدید گرمی سے پریشان ہیں۔ سکول کے بچوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گیا۔ بدلتے ہوئے موسمی حالات، شدید گرمی اور گرمی کی لہر کے پیش نظر، جھارکھنڈ کے سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ نے ہفتہ کو تمام سکولوں کے اوقات میں تبدیلی کے بارے میں حکم جاری کیا۔ اس کے مطابق، جھارکھنڈ کے اسکولوں کے تمام زمروں (سرکاری، غیر سرکاری امداد یافتہ، غیر امدادی، نجی) میں KG سے 8ویں تک کی کلاسیں 22 اپریل سے اگلے احکامات تک صبح 7 بجے سے شروع ہوں گی اور صبح 11:30 بجے ختم ہوں گی۔ نویں سے کلاسز صبح 7 بجے شروع ہوں گی اور دوپہر 12 بجے تک جاری رہیں گی۔ یہ ٹائمنگ اگلے احکامات تک جاری رہے گی۔
یہ سرگرمیاں نہیں کی جا سکتیں
جھارکھنڈ کے اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ نے احکامات جاری کیے ہیں اور تمام قسم کے اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ اسکول کے اوقات میں نماز کی میٹنگ یا کھیل یا دیگر سرگرمیاں دھوپ میں نہیں کی جاسکتی ہیں۔ اس دوران دوپہر کا کھانا جاری رہے گا۔
اگلے احکامات تک جاری رہے گا
جھارکھنڈ کے سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران بچوں کی تعلیم میں ہونے والے نقصان کے ازالے کے حوالے سے علیحدہ فیصلہ کیا جائے گا اور اسے مطلع کیا جائے گا۔ محکمہ تعلیم کے مطابق یہ سلسلہ اگلے احکامات تک جاری رہے گا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.