چار ماہ میں انتخاب کا عمل شروع کریں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 16 جنوری:۔ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو چار ماہ کے اندر انتخابات کرانے کی ہدایت دی ہے۔ آج 16 جنوری کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی، جس دوران عدالت کے حکم پر ریاست کے چیف سکریٹری بھی سماعت کے دوران موجود تھے۔ جسٹس آنند سین کی عدالت میں سماعت کے دوران ایک بار پھر حکومت کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کی جاری تیاریوں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ حکومت نے عدالت کو او بی سی ریزرویشن سے متعلق جاری ٹرپل ٹیسٹ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ درخواست گزار روشنی خالقو اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سخت ہدایات دیتے ہوئے چار ماہ میں کارروائی شروع کرنے کا کہا ہے۔ دراصل، حال ہی میں اس معاملے میں دائر توہین عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے حکومت کے کام کرنے کے انداز پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ درخواست گزار ارون کمار جھا کا کہنا ہے کہ عدالت نے چار ماہ کے اندر انتخابات کا حکم دے کر بلدیاتی انتخابات کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں روشنی کھلکھو، ارون کمار جھا، ونود سنگھ اور سنیل یادو کی جانب سے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
حکومت ٹرپل ٹیسٹ کرانے میں مصروف ہے
حکومت ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے او بی سی ریزرویشن پر ٹرپل ٹیسٹ کرانے میں کافی عرصے سے مصروف ہے۔ حالانکہ اس سمت میں قدم اٹھائے گئے ہیں اور ضلعی سطح سے رپورٹس بھی مانگی جارہی ہیں لیکن کچھ اضلاع سے شکایات موصول ہونے کی وجہ سے سروے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست میں 9 میونسپل کارپوریشنز، 19 نگر پنچایتیں اور 21 میونسپل کونسلیں ہیں جہاں انتخابات کافی عرصے سے زیر التوا ہیں اور یہاں کام افسران کے بھروسے سے جاری ہے۔