لوک سبھا انتخاب کے نتائج کے بعد حکومت بنانے کی قواعد تیز ہو گئی ہے۔ حکومت بنانے کی طرف این ڈی اے قدم بڑھا رہا ہے۔ اگر این ڈی اے کی حکومت بنتی ہے تو لگاتار تیسری مرتبہ نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ ان سب کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے نریندر مودی سے کچھ تلخ سوالات پوچھے ہیں۔
جئے رام رمیش نے اپنے پوسٹ میں نریندر مودی کو ’ایک تہائی پی ایم‘ کہہ کر مخاطب کیا ہے اور ان کے ایسے نئے پرانے وعدوں کی یاد دلائی ہے جو انھوں نے عوام سے کیے تھے۔ اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے جئے رام رمیش نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یہ سوالات پوچھے ہیں۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بننے جا رہے ایک تہائی پی ایم سے ہمارے 4 سوال۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے جو 4 سوالات پوچھے ہیں، وہ اس طرح ہیں:
30 اپریل 2014 کو پاکیزہ شہر تروپتی میں آپ نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کیا وہ وعدہ اب پورا ہوگا؟
کیا آپ اب وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کی نجکاری کو روکیں گے؟
کیا آپ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دے کر اپنے 2014 کے انتخابی وعدے اور اپنے ساتھی نتیش کمار کے 10 سال پرانے مطالبہ کو پورا کریں گے؟
کیا آپ بہار کے جیسا ہی پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کروانے کا وعدہ کرتے ہیں؟