
پٹنہ، 12 جنوری (یو این آئی) بہار کے پورنیا کے رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے کہا ہے کہ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بہار سے پیپر لیک کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔پورنیا کے ایم پی پپو یادو کی قیادت میں چھاتر یووا شکتی سنگٹھن کے لوگوں نے اتوار کو مکمل بہار بند کی کال دی تھی۔ اسٹوڈنٹ یوتھ آرگنائزیشن کے ارکان نے پریم چند سنگھ کی قیادت میں حامیوں نے بورنگ روڈ، راجیش پپو کی قیادت میں اشوک راج پتھ اور راجو دانویر کی قیادت میں راجندر نگر کنکر باغ کو بند کر ایا۔ مظاہرے کے دوران پولیس نے پریم چند سنگھ، راجیش پپو، منیش کمار، اودھیش لالو، آزاد چند، فیضان احمد، نتیش سنگھ، امرناتھ، اجمل، شانتنو شیکھر سمیت کئی لوگوں کو کوتوالی پولیس اسٹیشن میں حراست میں لے لیا۔کفن پہن کر مسٹر یادو اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ بہار بند کو نافذ کرنے کے لیے پٹنہ کی سڑکوں پر اترے۔ بہار بند کے دوران حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو کفن پہننے پر مجبور کردیا ہے۔ نتیش حکومت سے پریشان لوگوں نے حکومت کا رام نام ستیہ ہے (رام نام سچائی) کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچوں کا کریئر رام نام ستیہ ہو رہا ہے تو بہار حکومت کا کریئر بھی رام نام ستیہ ہوجانا چاہیے۔ ریاست کے طلباء اور نوجوان اس حکومت کا ستیہ ناس کر دیں گے۔بہار بند کرانے میں راگھویندر کشواہا، پریم چند سنگھ، راجیش رنجن پپو، ابھیجیت سنگھ، منجے لال رائے، راجو دانویر، ہریندر مشرا، راجیو مشرا، دلیپ راجک، اودھیش لالو، منیش یادو، ششانک کمار مونو، نتیش سنگھ، پرشوتم سنگھ، آزاد چاند، ٹنکو یادو، ستیندر پاسوان، کملیش سنگھ، جاوید اقبال، شانی، فیضان، روی، شودھانسو راٹھور، ونے، پریم کمار، امرناتھ، وکی سمیت ہزاروں کارکن شامل تھے۔
