اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لپیڈ نے جمعرات کو کہا ہے کہ حماس کو ختم کرنا بہت مشکل ہے۔
انہوں نے العربیہ اور الحدث کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ دو ریاستی حل کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہم مغربی کنارے میں کسی بے گناہ کو نقصان پہنچانا قبول نہیں کرتے”۔
تناؤ میں اضافہ
فلسطین کی وزارت صحت نے کہا کہ جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 18 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جن میں سے 14 کی موت جنین شہر میں فوجی آپریشن کے دوران ہوئی۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق 2005ء کے بعد مغربی کنارے میں جنین میں فوجی آپریشن نے سب سے زیادہ جانیں لی ہیں۔
7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے جنوبی اسرائیل پر حماس کے غیرمسبوق حملے کے بعد مشرقی یروشلم اور اس کے پرانے شہر سمیت مغربی کنارے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں یا آبادکاروں کے ہاتھوں مغربی کنارے میں تقریباً 180 فلسطینی مارےگئے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے اکثریت کا تعلق حماس تحریک سے ہے۔
حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیل کے ساتھ سرحدی قصبوں پر شروع کیے گئے ایک غیر معمولی حملے میں 1,400 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ زیادہ تر ہلاکتیں حملے کے پہلے دن میں ہوئیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے اس حملے کا جواب غزہ کی پٹی میں شدید بمباری اور زمینی کارروائیوں سے دیا ہے جس میں اب تک تقریباً 11,000 فلسطینی شہید اور 26,000 زخمی ہوئے۔