Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalلا ہور میں تشدد؛ 250سے زائد کارکنان اور رہنما ہلاک

لا ہور میں تشدد؛ 250سے زائد کارکنان اور رہنما ہلاک

مظاہرین 9 اکتوبر سے غزہ کے لیے ٹرمپ کے امن منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں

لا ہور 13 اکتو بر (ایجنسی) میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے اس کے 250 سے زائد کارکنان اور رہنما ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔یہ مظاہرین 9 اکتوبر سے غزہ کے لیے ٹرمپ کے امن منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ پاکستان نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے جس سے ملک میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ٹی ایل پی اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس نے حکومت مخالف، غزہ کے حامی اور اسرائیل مخالف مہم کے ایک حصے کے طور پر لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا اہتمام کیا۔ پارٹی کے ترجمان کے مطابق رضوی کو بھی تین گولیاں لگیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔ اسے قریبی طبی مرکز لے جایا گیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔واقعے کے مقام یا ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ٹی ایل پی کے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی پنجاب کے کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں اور جھڑپیں جاری ہیں۔ ٹی ایل پی نے کہا کہ وہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پیر کو سیکورٹی فورسز اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ دو پولیس اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق آپریشن صبح 2 بجے شروع ہوا اور صبح 7 بجے تک جاری رہا۔مریدکے میں مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے سخت کارروائی کی۔ پاکستان رینجرز سمیت سیکیورٹی فورسز نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے کئی مقامات پر کیمپ لگا رکھے تھے لیکن بھاری رکاوٹوں کے باوجود تشدد پھوٹ پڑا۔پولیس نے ہفتے کے روز ہونے والے احتجاج کے دوران 170 سے زائد افراد کو گرفتار کیا تھا۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ان کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ یہاں میڈیا کوریج پر بھی پابندی ہے۔
تشدد اس وقت شروع ہوا جب ٹی ایل پی رہنما کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔احتجاج اس وقت شروع ہوا جب پنجاب پولیس نے جمعرات کی رات دیر گئے ٹی ایل پی کے ہیڈکوارٹر پر چھاپہ مارا اور اس کے رہنما سعد رضوی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ سعد فرار ہوگیا تاہم پولیس اور سعد کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔پولیس نے شہر کے اندر اور باہر سڑکیں بند کر دیں۔ فسادات کو روکنے کے لیے اہم راستوں پر پولیس کو تعینات کیا گیا تھا، اور ریڈ زون، جس میں سرکاری دفاتر اور غیر ملکی سفارت خانے ہیں، کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا۔ٹی ایل پی کی بنیاد 2015 میں رکھی گئی تھی۔ٹی ایل پی کی بنیاد 2015 میں خادم حسین رضوی نے رکھی تھی۔ وہ پنجاب کے محکمہ مذہبیات میں کام کرتے تھے لیکن 2011 میں سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی حمایت کرنے پر انہیں نکال دیا گیا۔2016 میں قادری کی سزا کے بعد، TLP نے توہین مذہب کے معاملے پر ملک گیر احتجاج شروع کیا۔ خادم اعلیٰ نے فرانس کے خلاف اشتعال انگیز بیانات بھی دئیے۔ 2021 میں ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے سعد رضوی نے تنظیم کی باگ ڈور سنبھالی۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات