نیویارک ۔26؍اپریل۔ ایم این این۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے 22 اپریل کو جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔5 اپریل کو جاری ہونے والے ایک پریس بیان میں، کونسل کے صدر، فرانس کے جیروم بونافونٹ نے متاثر ین کے خاندانوں اور ہندوستان اور نیپال کی حکومتوں کے ساتھ گہری یکجہتی کا اظہار کیا، جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کی۔ یہ حملہ، جسے”دہشت گردی کی قابل مذمت عمل” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، عالمی سطح پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔کونسل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں میں عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے۔ بیان میں اس طرح کے تشدد کی اندھا دھند نوعیت پر روشنی ڈالی گئی، اس بات پر زور دیا گیا کہ کوئی نظریہ یا مقصد معصوم شہریو ں کو نشانہ بنانے کا جواز نہیں بنتا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا متفقہ موقف تنازعات کے شکار خطوں میں بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ سرگرمیو ں پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش کی عکاسی کرتا ہے، جموں و کشمیر عدم استحکام کا ایک مرکزی نقطہ بنا ہوا ہے۔ جوابدہی پر زور دیتے ہوئے سیکورٹی کونسل نے ذمہ داروں کے خلا ف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا.بشمو ل مرتکب، منتظمین، مالی معاونین، اور حملے کے اسپا نسر ز۔ بیان میں تمام اقوام پر زور دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی موجو دہ قرار دادوں کے تحت تعاون کریں تاکہ انصا ف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس میں انٹیلی جنس کا اشتراک، مشتبہ افراد کی حوالگی، اور د ہشت گر د نیٹ ورکس کی مالی مدد کو بند کرنا شامل ہے۔ کونسل کا احتساب کا مطالبہ انسداد دہشت گردی کی وسیع تر کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔، اس اصول کو تقویت دیتا ہے کہ ایسے جرائم کے لیے استثنیٰ کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی
مقالات ذات صلة



