Friday, December 5, 2025
ہومInternationalواشنگٹن میں فائرنگ کرنے والامشتبہ شخص افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ...

واشنگٹن میں فائرنگ کرنے والامشتبہ شخص افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ کام کر چکا ہے

وائٹ ہاؤس کے نزدیک حملے کے بعد امریکہ نے افغانوں کی جانب سے امیگریشن کی درخواستوں کی وصولی معطل کر دی

واشنگٹن 27 نومبر (ایجنسی) امریکی میڈیا کے مطابق جس افغان شہری پر شبہ ہے کہ اس نے واشنگٹن میں نیشنل گارڈز کے دو اہل کاروں پر فائرنگ کی … وہ افغانستان میں امریکی افواج کے ساتھ کام کر چکا ہے، جس کے بعد اسے امریکہ منتقل کیا گیا تھا۔فوکس نیوز نے آج جمعرات کے روز سی آئی اے کے ڈائریکٹر جون ریٹکلف کے حوالے سے بتایا کہ مشتبہ شخص نے سی آئی اے، امریکی فوج اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ کام کیا تھا۔ وہ ستمبر 2021 میں امریکہ پہنچا یعنی امریکی انخلا کے ایک ماہ بعد جو شدید افراتفری کے دوران مکمل ہوا تھا۔ریٹکلف کے مطابق مشتبہ شخص نے افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں امریکہ کے ساتھ کام کیا تھا، جو امریکی افواج کا ایک اہم فوجی مرکز رہا ہے۔ریٹکلف نے کہا “جو بائیڈن کے دور میں افغانستان سے تباہ کن انخلا کے بعد، بائیڈن انتظامیہ نے اس مشتبہ حملہ آور کو ستمبر 2021 میں امریکہ لانے کا جواز اس کی سابقہ خدمات کو قرار دیا، جن میں سی آئی اے اور قندھار میں امریکی شراکتی فورس کے ساتھ کام شامل تھا۔”بدھ کے روز وائٹ ہاؤس کے قریب گنجان علاقے میں نیشنل گارڈز کے دو اہل کاروں پر فائرنگ کے بعد اس واقعے سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آئیں۔قانون نافذ کرنے والے متعدد اعلیٰ حکام کے مطابق فائرنگ کرنے والا مشتبہ شخص 29 سالہ افغان تارک وطن ہے جس کا نام رحمان اللہ لاکانوال ہے۔ یہ بات امریکی چینل CBS نے بتائی۔دیگر حکام نے مزید بتایا کہ حملہ آور نے حملے میں ایک پستول استعمال کی اور غالب امکان ہے کہ یہ واقعہ ’’دہشت گردی‘‘ ہو۔ یہ بات NBC چینل نے بتائی۔ادھر سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ حملہ آور کی ہے۔اسی دوران امریکی شہریت اور امیگریشن سروس (USCIS) نے بدھ کی شب اعلان کیا کہ واشنگٹن میں نیشنل گارڈز کے دو اہل کاروں پر فائرنگ کے بعد، افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستوں پر کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے قریب پیش آنے والے اس حملے کو ’’دہشت گردی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشتبہ شخص 2021 میں افغانستان سے آیا تھا۔یہ اقدام اُس اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں ٹرمپ نے اپنی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ اُن افغان شہریوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کرے جو بائیڈن کے دور میں امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔
امریکی امیگریشن سروس نے پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا “ہمارے وطن اور امریکی عوام کی حفاظت ہی ہمارا بنیادی محور اور واحد مشن ہے۔”

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات