دوحہ، 30 اکتوبر (یو این آئی) قطر کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر ایران اور امریکہ کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، قطری وزیرِ اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان سنجیدہ مذاکرات کے لیے کوشش کر رہے ہیں جس کے نتائج سب کے لیے بہتر ہوں۔دوسری جانب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایران فعال طور پر یورینیم کی افزودگی نہیں کر رہا ہے، تاہم ان کے مطابق ایران کے یورینیم کے ذخائر کے قریب کچھ سرگرمیوں کا پتہ چلا ہے۔یاد رہے کہ قطر اس سے قبل بھی ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کر چکا ہے لیکن رواں سال تہران اور واشنگٹن کے درمیان ہونے والی بالواسطہ بات چیت عمان کی ثالثی میں ہوئی تھی۔رواں سال ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے پانچ دور ہوئے لیکن 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل اور پھر امریکہ کے ایران پر حملے کے بعد ایران نے واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کا عمل معطل کر دیا تھا۔اس حملے کے بعد ایران کی پارلیمان نے ایک قانون بھی منظور کیا جس کے تحت حکومت کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا حکم دیا گیا۔ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر میزائل حملہ کیے تھے جس پر قطر نے سلامتی کونسل میں احتجاج کیا اور دوحہ میں ایرانی سفیر کو بھی طلب کیا گیا تھا۔
ایران اور امریکہ کو پھر مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں: قطر
مقالات ذات صلة



