8کرکٹ کھلاڑیوں سمیت متعدد افراد ہلاک
کابل، 18 اکتوبر:۔ (ایجنسی) پاکستان نے افغانستان کے سرحدی علاقوں میں شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں پکتیکا صوبے کے ارگن اور برمل اضلاع کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں آٹھ افغان کرکٹ کھلاڑیوں سمیت متعدد شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔افغان کرکٹ بورڈ کے مطابق، ہلاک ہونے والے کھلاڑی صوبائی مرکز سے واپس اپنے ضلع جا رہے تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔ حملے زیادہ تر رہائشی علاقوں پر کیے گئے، جس سے عام شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ہلاکتوں اور زخمیوں کی مکمل تفصیلات تاحال موصول نہیں ہو سکیں۔افغان میڈیا، بالخصوص طلوع نیوز کے مطابق، پاکستان کے ان فضائی حملوں میں درجنوں گھروں اور ایک اسکول کو بھی نقصان پہنچا۔ ایک اسکول، جہاں پانچ سو سے زائد بچے زیر تعلیم تھے، براہ راست نشانہ بنا۔ مقامی باشندے، جن میں عبدالرحیم اور حبیب اللہ جیسے متاثرین شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ ان کے گھروں پر راکٹ داغے گئے۔گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ان حملوں میں 40 افراد ہلاک اور 170 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسپن بولڈک کے عام صحت کے سربراہ کریم اللہ زبیر آغا کے مطابق، حملوں کا نشانہ زیادہ تر عام شہری اور بنیادی ڈھانچے تھے، جو بین الاقوامی جنگی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔پاکستانی توپ خانے کی گولہ باری سے نوکلی، حاجی حسن کیلی، وردک، کوچین، شورابک اور شہید جیسے علاقوں میں بھی شہری گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے مقامی آبادی میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔



