بروسیلز، 15 دسمبر (یو این آئی) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ یوکرین کو سیکیورٹی کی ضمانتیں مل بھی جائیں، لیکن روس کی طرف سے حقیقی رعایتیں نہ ملنے سے کہیں اور نئی جنگیں شروع ہوسکتی ہیں۔جمعہ کو اطالوی روزنامہ کورئیری ڈیلا سیرا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، کالاس نے کہا کہ روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تب تک ممکن نہیں جب تک روس اپنا رویہ تبدیل نہ کرے اور اپنی فوجی طاقت پر ٹھوس حدود قبول نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ امن کا مسئلہ روس ہے اگرچہ یوکرین کو سلامتی کی ضمانتیں مل گئیں، لیکن روس کی طرف سے کوئی رعایت نہ ہیں، تو ہمارے پاس دیگر نئی جنگوں کا امکان قوی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اگرچہ یورپی یونین امن کی طرف سفارتی تحریک کی تجدید کا خیرمقدم کرتا ہے، جس میں امریکی انتظامیہ کی کوششیں بھی شامل ہیں، کیلاس نے کہا کہ روس جنگ روکنے کے لیے کوئی “حقیقی آمادگی” نہیں دکھاتا۔کالاس کے مطابق، جنگ بندی کسی بھی قابل اعتبار معاہدے کی طرف پہلا قدم ہونی چاہیے اور مستقبل کے تنازعات کو روکنے کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ روس نئی جنگیں شروع نہ کر سکے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے، ہمیں یقینی بنانا ہوگا کہ روس دوبارہ حملہ نہ کرے۔ ہمیں روس سے رعایتیں درکار ہیں، چاہے اس کا مطلب ان کی فوج کو محدود کرنا ہو یا ان کے فوجی بجٹ کو محدود کرنا۔کالاس نے یورپی یونین کے مضبوط موقف کو دہرایا کہ “یوکرینی زمین پر قبضے کی کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی تسلیم کیا جانا چاہیے”، اور زور دیا کہ سرحدیں طاقت کے ذریعے تبدیل نہیں کی جا سکتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اور یورپی سلامتی کے ڈھانچے میں ایسے کوئی نکات نہیں ہونے چاہئیں جو روس کو براہ راست چھُوٹ دیں،”یوکرین کے 2027 تک یورپی یونین میں شمولیت کے امکان پر بات کرتے ہوئے، کالاس نے کہا کہ شمولیت ایک میرٹ پر مبنی عمل ہے جو رکن ممالک طے کرتے ہیں، لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ امریکی حمایت سیاسی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تجویز اس ملک کے لیے ایک اچھا اشارہ ہے جو یوکرین کی پیش رفت کو روک رہا ہے، ایک ایسا ملک جو امریکہ (ہنگری) کے لیے بہت دوستانہ ہے: امریکہ کی حمایت انہیں اپنا ویٹو ختم کرنے پر قائل کر سکتی ہے۔
روس کو نہ روکا گیا تو نئی جنگیں شروع ہو سکتی ہیں:کاجا کالاس
مقالات ذات صلة



