غزہ، 24 مارچ (یو این آئی) غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری جاری ہے، اور آج صبح سحری کے وقت سے اب تک غزہ کی پٹی میں ہونے والے حملوں میں حماس کے سینئر رہنما سمیت کم از کم 16 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے نصیر اسپتال پر بمباری کے چند گھنٹوں بعد حماس کے رہنما اسماعیل برہوم سمیت کم از کم 2 افراد کے شہید ہونے کی رپورٹ ملی، جب کہ دیگر فلسطینیوں کی شہادتیں پناہ گزین کیمپ کے طور پر استعمال کی جانیوالی عمارتوں پر بمباری اور راکٹ حملوں میں ہوئی ہیں۔فلسطینی قیدیوں کے امور کے کمیشن کے مطابق مغربی کنارے کے قصبے سلواد سے تعلق رکھنے والا ایک 17 سالہ لڑکا اسرائیل کی میگیڈو جیل میں دم توڑ گیا۔ ! کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکام نے ولید خالد عبداللہ احمد کی موت کی تصدیق کی ہے، لیکن ان کی موت کے حالات کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔نوجوان کی شہادت کے بعد اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حراست میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو بتایا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی گروپ حماس کی قیادت میں ہونے والے حملے کے بعد سے اسرائیل کے غزہ کے محصور علاقے پر حملوں میں کم از کم 50 ہزار 21 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 13 ہزار 274 زخمی ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے میں ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے اور تقریباً 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو بتایا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 41 فلسطینی شہید ہوئے، کیونکہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنوری میں کیے گئے جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد سے انکار کے بعد غزہ پر اپنے حملے تیز کر دئیے ہیں۔جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کی صورت میں اسرائیل کو غزہ سے اپنی افواج واپس بلانا پڑجاتیں، یہ ایک شرط تھی جس پر اس نے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں اتفاق کیا تھا۔19 جنوری سے نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے دوران بھی، جس میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی عمل میں آئی، اسرائیل نے غزہ میں 150 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔
غزہ: اسرائیلی حملوں میں ایک اور حماس رہنما سمیت 16 فلسطینی شہید
مقالات ذات صلة



