Sunday, December 21, 2025
ہومInternationalامریکی محکمۂ انصاف کی ویب سائٹ سے ایپسٹین کیس کی 16 فائلیں...

امریکی محکمۂ انصاف کی ویب سائٹ سے ایپسٹین کیس کی 16 فائلیں غائب

واشنگٹن، 21 دسمبر (یو این آئی) امریکی محکمۂ انصاف کی ویب سائٹ کے اس حصے سے کم از کم 16 فائلیں غائب ہو گئی ہیں جہاں بدنام زمانہ فنانسر جیفری ایپسٹین کے کیس سے متعلق دستاویزات شائع کی گئی تھیں۔امریکی محکمۂ انصاف نے ہفتہ کے روز کانگریس میں ڈیموکریٹک پارٹی اور کئی ریپبلکن ارکانِ پارلیمنٹ کی حمایت سے منظور شدہ ایک قانون کے تحت ایپسٹین کیس کا کچھ مواد جاری کیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایپسٹین کے ساتھ تعلقات ہونے کا شبہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے، تاہم ابھی تک کوئی ایسی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ امریکی رہنما بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث تھے۔ایک رپورٹ کے مطابق، غائب ہونے والی فائلوں میں برہنہ خواتین کی تصاویر شامل تھیں۔ ساتھ ہی ایک ایسی تصویر بھی غائب ہے جس میں ایک ڈریسر اور درازوں پر رکھی تصاویر کا ایک سلسلہ دکھایا گیا تھا، جس میں ایپسٹین، میلانیا ٹرمپ اور ایپسٹین کی دیرینہ ساتھی گھسلین میکسویل کے ساتھ ٹرمپ کی ایک تصویر بھی شامل تھی۔واضح رہے کہ ایپسٹین پر 2019 میں ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ’سیکس ٹریفکنگ‘اور جرم کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، جس میں اسے 40 سال سے زائد قید کی سزا ہو سکتی تھی۔ استغاثہ کے مطابق، 2002 اور 2005 کے درمیان ایپسٹین نے درجنوں نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے، جنہیں اس نے نیویارک اور فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہوں پر بلایا تھا۔ وہ انہیں نقدی ادا کرتا تھا اور پھر کچھ متاثرہ لڑکیوں کو مزید لڑکیاں لانے کے لیے ملازم رکھتا تھا۔ کچھ متاثرہ لڑکیوں کی عمر محض 14 سال تھی۔جولائی 2019 کے آغاز میں نیویارک شہر کی ایک مین ہٹن عدالت نے ایپسٹین کی پیشی کے بعد اسے حراست میں رکھنے کا حکم دیا اور ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اسی سال جولائی کے آخر میں یہ اطلاع ملی کہ ایپسٹین جیل کی ایک کوٹھڑی میں نیم غشی کی حالت میں پایا گیا تھا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی تھی۔ تحقیقات میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اس نے خودکشی کی تھی۔ایپسٹین کیس میں عوام کی دلچسپی اس وقت دوبارہ بڑھ گئی جب ٹرمپ انتظامیہ وعدے کے مطابق فائلوں کو عوامی سطح پر لانے میں ناکام رہی۔ امریکی صدر پر تنقید اس وقت مزید تیز ہو گئی جب فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور محکمۂ انصاف نے کہا کہ ایپسٹین نے بااثر شخصیات کو بلیک میل نہیں کیا تھا اور نہ ہی کوئی ’کلائنٹ لسٹ‘ رکھی تھی، جب کہ اٹارنی جنرل پام بونڈی نے اس کے برعکس دعویٰ کیا تھا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات