
نئی دلی۔ 18؍ فروری۔ ایم این این۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج قومی راجدھانی میں جموں و کشمیر میں نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی۔نارتھ بلاک میں میٹنگ میںجموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں ہوئی۔میٹنگ میں پولیس، جیل، عدالتوں، استغاثہ اور فرانزک سے متعلق مختلف نئی دفعات کی موجودہ صورتحال کا احاطہ کیا گیا جن کا تذکرہ تین نئے فوجداری قوانین – بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) 2023؛ بھارتی شہری تحفظ سنہتا ، 2023؛ اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم ، 2023 جس نے بالترتیب انڈین پینل کوڈ ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لے لی۔میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری، ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ڈائریکٹر جنرل اور مرکزی وزارت داخلہ اور یو ٹیحکومت کے کئی سینئر افسران نے شرکت کی۔فروری میں، وزیر داخلہ نے مہاراشٹر میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ ایک میٹنگ میں ان قوانین کے نفاذ کا جائزہ لیا اور ان سے کہا کہ ان قوانین کو تمام کمشنریٹس میں جلد از جلد لاگو کیا جائے۔شاہ نے تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے سلسلے میں گزشتہ چند مہینوں میں دیگر ریاستوں کے ساتھ بھی اسی طرح کی میٹنگیں کی ہیں۔ ان ریاستوں میں گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور ہریانہ شامل ہیں۔
