سنبھل میں ووٹنگ کے دن پولنگ مرکز پر بیویوں کے شناختی کارڈ کے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے تین شوہروں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے تینوں شوہروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ حضرات اپنی اپنی بیویوں کی جگہ پر پولنگ مرکز پر بیٹھ کر ووٹرس سلیپس تقسیم کر رہے تھے۔
سنبھل میں 7 مئی کو ووٹنگ کے دن آچاریہ مکتیش حکیم رئیس انٹر کالج اور مہارشی دیانند سرسوتی بال ودیا مندر پولنگ مراکز میں تین خواتین بی ایل او کے بجائے ان کے شوہر حضرات ڈیوٹی پر تھے اور لوگوں کو ووٹر سلپس بانٹ رہے تھے۔ سنبھل کے مہارشی دیانند سرسوتی پولنگ اسٹیشن پر خاتون بی ایل او ریشما کے بجائے ان کے شوہر ضیاء الحق اپنی اہلیہ کا شناختی کارڈ گلے میں ڈال کر اہلیہ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ دوسری خاتون بی ایل او ورشا رانی کی جگہ پر ان کے پتی دیو انوپ کمار اپنی پتنی کے ’کرتویہ کا نرواہن‘ کر رہے تھے، جبکہ تیسری خاتون بی ایل او واجدہ تبسم کی جگہ پر ان کے شوہر حفظ الرحمان اپنی اہلیہ کا شناختی کارڈ اپنے گلے میں لٹکائے ہوئے تھے۔
جب پولیس کو خواتین بی ایل او کی جگہ ان کے شوہر حضرات کے ڈیوٹی کرنے کی اطلاع ملی تو افسران موقع پر پہنچے اور تفتیش شرع کر دی۔ جس پر بیویوں کی جگہ پر ڈیوٹی کرنے والے تینوں افراد کی سچائی سب کےسامنے اجا گر ہوگئی۔ اس کے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس اہلکاروں نے بی ایل اوز کی جگہ ڈیوٹی پر موجود ان کے شوہروں سے ووٹر سلپس لے کر انہیں پولنگ مراکز سے باہر نکال دیا۔ اس واقعے کے بعد ایکتا چوکی کے انچارج جتیندر کمار کی شکایت کی بنیاد پر سنبھل صدر کوتوالی پولس نے پولنگ اسٹیشنوں پر خاتون بی ایل او کی جگہ ڈیوٹی کرنے والے تین لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔
سی او انوج چودھری نے بتایا کہ 7 مئی کو سنبھل میں ووٹنگ کے دوران جب پولنگ مراکز پر ووٹر سلپس تقسیم کرنے والے لوگوں کی جانچ کی گئی تو پایا گیا کہ ان میں سے کچھ لوگ اپنے گلے میں خواتین کا شناختی کارڈ پہن کر ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ جب ان سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ کارڈ ان کی بیویوں کا تھا۔ جس میں بی ایل او ریشماں کے شوہر ضیاء الحق، اوشا رانی کے شوہر انوپ کمار اور واجدہ تبسم کے شوہر حفظ الرحمن شامل تھے۔ وضاحت کے دوران تینوں افراد نے اپنی بیویوں کے بیمار ہونے کی بات کہی لیکن چونکہ یہ کام مکمل طور پر غیر قانونی تھا اس لیے تینوں افراد کو تھانے لے جا کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔