انڈیا بلاک کی میٹنگ میں ’صحیح وقت‘ کا انتظار کرنے کا فیصلہ، تاناشاہی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا بھی عزم
لوک سبھا انتخاب کے نتائج برآمد ہونے کے بعد بدھ کی شام کو دہلی میں طلب کی گئی اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ میں شامل پارٹیوں کی میٹنگ خوشگوار ماحول میں ختم ہوئی۔ میٹنگ کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ سبھی پارٹیوں نے بی جے پی حکومت کو مسترد کرنے کی عوام کی خواہش کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے مناسب وقت پر مناسب قدم اٹھانے کا فیصلہ لیا ہے۔
انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی تقریباً دو گھنٹے تک چلی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر کھڑگے نے اتحاد کے سبھی لیڈروں کی موجودگی میں کہا کہ آج کی میٹنگ میں موجودہ سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں بہت سے مشورے آئے۔ دو گھنٹے کی گفتگو کے بعد سبھی پارٹیوں کے لیڈران اتفاق رائے سے ایک فیصلے پر پہنچے ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے اتحاد کی طرف سے ایک بیان پڑھ کر فیصلے کی میڈیا کو جانکاری دی۔
کھڑگے نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد میں شریک پارٹیاں ہمارے اتحاد کو ملی زبردست حمایت کے لیے ہندوستانی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ لوگوں کے مینڈیٹ نے بی جے پی اور ان کی نفرت، بدعنوانی اور محروم رکھنے کی سیاست کو سخت جواب دیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ہندوستانی آئین کی حفاظت کے لیے، مہنگائی و بے روزگاری اور سانٹھ گانٹھ والے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اور جمہوریت کو بچانے کے لیے مینڈیٹ ہے۔‘‘
کھڑگے کا کہنا ہے کہ انڈیا اتحاد مودی کی قیادت والی بی جے پی کی فاشسٹ حکومت کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم بی جے پی حکومت کو مسترد کرنے کی عوام کی خواہش کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے مناسب وقت پر مناسب قدم اٹھائیں گے۔ یہ ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم نے عوام سے جو بھی وعدے کیے ہیں، اسے پورا کریں گے۔‘‘
انڈیا بلاک کی اس میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، ایم کے اسٹالن، ابھشیک بنرجی، تیجسوی یادو، راگھو چڈھا، شرد پوار، ڈی راجہ، سنجے راؤت، اکھلیش یادو، چمپئی سورین، سپریا سولے، کلپنا سورین، این کے پریم چندرن، آئی یو ایم ایل لیڈر پی کے کلہانی کٹی، سیتارام یچوری، سنجے سنگھ، رام گوپال یادو سمیت کئی دیگر لیڈران شامل ہوئے