گروگرام پولیس نے ایک ایسے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دے رہا تھا۔ اس معاملے میں گروگرام سائبر پولیس نے بینک ملازم سمیت 3 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اب تک 11 بینک ملازمین کو گرفتار کیا ہے، جو سائبر فراڈ سے متعلق معاملات میں مبینہ طور پر ملوث تھے۔
اس معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ ملزم بینک ملازمین سائبر ٹھگوں کو بینک اکاؤنٹس فراہم کرتے تھے۔ ملزم نے گروگرام کے رہنے والے ایک شخص سے 44.57 لاکھ روپے کا دھوکہ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے متاثرہ سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نام پر بھاری منافع کا وعدہ کیا تھا۔
اس معاملے میں مزید معلومات دیتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ ایک مقامی باشندے نے گزشتہ ماہ 17 اپریل کو ایسٹ سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا تھا۔ متاثرہ نے پولیس کو دی گئی شکایت میں بتایا تھا کہ سائبر فراڈ کے ذریعے اس کے ساتھ 44.57 لاکھ روپے کا فراڈ کیا گیا ہے۔ اس شکایت کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
تحقیقات کے بعد انسپکٹر ساویت کمار کی قیادت میں سائبر پولیس کی ٹیم نے پنجاب نیشنل بینک کے ملازم سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا۔ تینوں گرفتار ملزمان راجستھان کے جے پور کے رہنے والے ہیں، پولیس نے ان کی شناخت دیویندر شرما، عمران اور حسرت علی عرف ہیپی کے طور پر کی۔
پولیس پوچھ گچھ کے دوران دیویندر شرما نامی ایک ملزم نے بتایا کہ وہ پنجاب نیشنل بینک کی جے پور برانچ میں کام کرتا ہے۔ دیویندر شرما نے بتایا کہ اس نے جعلی فرم کے نام پر اکاؤنٹ کھولا تھا، اکاؤنٹ کھولنے کی دستاویزات عمران علی نے فراہم کئے تھے۔ اس اکاؤنٹ کی معلومات حسرت علی عرف ہیپی کو دی گئی تھیں۔ حسرت علی عرف ہیپی نے یہ اکاؤنٹ سائبر ٹھگوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کر دیں۔
ملزم نے انکشاف کیا کہ سائبر فراڈ کے ایک لاکھ روپے اس فرضی اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے تھے، پولیس کو بتایا کہ سائبر فراڈ کرنے والوں کے اکاؤنٹ کی معلومات دینے کے بعد تینوں نے 50000 روپے تقسیم کر لیے تھے۔ سائبر کرائم کے ڈی سی پی سدھارتھ جین نے بتایا کہ ملزم سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر اس معاملے میں مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔