National

’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ میں راہل گاندھی کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر چلیں گے: عمران پرتاپ گڑھی

206views

نئی دہلی: کانگریس اقلیتی شعبے کی پہلی بار منعقدہ ایگزیکیٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران پارٹی کی مجوزہ بھارت جوڑو یاترا کو بھرپور تعاون دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ تمام پارٹی کارکنان راہل گاندھی سے کاندھے کاندھا ملا کر چلیں گے۔ اجلاس کے دوران کانگریس کے اقلیتی شعبے کے چیئرمین اور راجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اب تک جو ترقی کے نعرے لگائے ہیں وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ اقلیتی شعبے کی موجودہ ٹیم سب سے مضبوط ہے جو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں کاندھے سے کاندھا ملا کر چلنے کا عزم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اقلیتی شعبے کا مطلب پارٹی کا مسلم ونگ سمجھا جاتا تھا لیکن اب انہوں نے اپنے عظیم لیڈر راہل گاندھی کی ہدایت پر ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو شعبے سے جوڑا ہے۔ سب سے کم تعداد والے پارسی، جین، بودھ، سکھ سمیت ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلم کمیونٹی بھی شعبے کا وقار بنی ہے۔ انہوں نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کو کامیاب بنانے کے لئے اپنے شعبے کے تمام اراکین سے اپیل کی اور کہا کہ یہ انتخاب ایک موقع ہیں اگر ہم نے جی جان سے آئندہ چناؤ میں کامیابی حاصل کر لی تو ملک کی تقدیر سنور جائے گی۔

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ اس وقت ملک اور کانگریس کو کئی طرح کے چیلنج درپیش ہیں۔ آنے والا وقت کافی مشکلوں بھرا ہو سکتا ہے۔ رام مندر افتتاح کے بعد ممکن ہے نفرت کی سیاست عروج پر پہنچ جائے، ہمیں اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی۔

ہماچل پردیش کے انچارج اور سینئر کانگریسی لیڈر راجیو شکلا نے کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی نے اقلیتی شعبے کی تصویر کو پوری طرح بدل ڈالا ہے۔ انہوں نے شعبے میں نئی روح بھی پھونکی ہے اور اسے وسعت بھی بخشی ہے۔ راجیو شکلا نے کہا اقلیتیں کانگریس کی بنیاد ہیں۔ پارٹی کو بنانے اور مضبوط کرنے میں اقلیتی شعبہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس شعبہ کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس کے سینئر اور تجربہ کار لیڈر طارق انور نے کہا کہ ملک میں اقلیتی آبادی کل آبادی کا پانچواں حصہ ہیں۔ کانگریس ہمیشہ سے ہی ملک کی اقلیتوں، دلتوں، پسماندہ لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے اور انہیں مین اسٹریم سے جوڑنے کی طرفدار رہی ہے۔ کسی بھی مہذب سماج کی شناخت اسی سے ہوتی ہے کہ اس کی اقلیتیں کتنی مضبوط اور خوش حال ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے بچ کر چلنا چاہتی ہے اسے اقلیتوں کی ترقی و خوشحالی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے مزاج میں باہمی میل ملاپ، محبت اور بھائی چارہ ہے۔ اس لئے سیکولرزم ہی اس ملک کے لئے فائدے مند ہو سکتا ہے نفرت کی سیاست کے نتائج خراب ہی نہیں خطرناک ہو سکتے ہیں۔

اجلاس میں موجود کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج ایسی ہوا چل رہی ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں محبت، پیار اور سیکولرزم کی باتیں کرنے والے اقلیت میں نہ آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پر زوال کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس کے لیڈروں نے اقلیتوں کے مسائل سے چشم پوشی کرنا شروع کر دی تھی۔ اجلاس کے دوران کے راجو، چھتیس گڑھ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس دیو، نیتا ڈیسوزا، کرناٹک کے کابینی وزیر بی ضمیر احمد خان، ورشا گائیکواڑ، الکا لامبا نے بھی خطاب کیا۔ اس اجلاس میں ملک کی تمام ریاستوں کی کانگریس اقلیتی شعبے کے چیئرمین، کوآرڈنیٹر، جوائنٹ کوآرڈنیٹر سمیت کئی لیڈروں نے شرکت کی۔ اس دوران دہلی ایم سی ڈی کا چناؤ جیتنے والے کونسلروں کا بھی استقبال کیا گیا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us on Google News