اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے حزب اللہ کی طرف سے حملوں میں کسی بھی ممکنہ اضافے کا نتیجہ لبنان کی تباہی ہو گا۔’ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ٹائمز آف اسرائیل کے ساتھ گفتگو میں کیا ہے۔
غزہ کو بدترین بمباری سے تباہ کرنے کے بعد اسرائیل کے اگلے عزائم ان کی اس گفتگو سے آشکار ہیں کہ خطے میں اسرائیل کے اگلے اہداف کیا ہوں گے۔ نیز اسرائیل اب صرف غزہ تک رکا نہیں رہے گا۔
نیتن یاہو نے اس سلسلے میں مزید کہا ‘ ہماری ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ سے بچاؤ کے لیے تیاری مکمل ہے ، ہم نے حزب اللہ کے خلاف شمالی سرحد پر مضبوط دفاع کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے۔’
‘ہم اپنے شمال میں حزب اللہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے خلاف ہر ممکنہ عمل کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ ہم دہشت گردی کے مراکز تباہ کر رہے ہیں، انہیں سرحد سے دور دھکیل رہے ہیں اور ان کا اسلحہ اور بارود تباہ کر رہے ہیں۔ ‘
وہ اپنی اس حکمت عملی کے بار ے میں کہہ رہے تھے’ ہم شمال میں اپنی اس مضبوط دفاع کی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے جنوب میں مکمل فتح حاصل کرلیں گے۔ ‘
اسرائیلی وزیر اعظم نے کھلے انداز میں کہا ‘ یہ واضح رہنا چاہیے ہم اپنے جنوب اور شمال میں سلامتی کا ماحول بحال کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ اگر حزب اللہ نے غلطی کی اور ایک مکمل جنگ میں داخل ہوا تو وہ سمجھ لے کہ اس نے لبنان کو اپنے ہاتھوں سے تباہ کرالیا۔’
واضح رہے ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ طویل عرصے سے حماس کا اتحادی گروپ ہے۔ سات اکتوبر سے اس کا اسرائیل کے خلاف بیانیہ بھی بڑا واضح ہے اور اسرائیل میں اپنے اہداف کے خلاف حزب اللہ کے حملے بھی جاری ہیں۔ جن کے جواب میں اسرائیل بھی فائرنگ کرتا اور گولے برساتا ہے۔
حال ہی میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان لبنانی سرحد کے آر پار شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ دونوں نے ایک دوسرے کے عسکری اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔