’میں نے بی جے پی میں جا کر غلطی کی تھی‘، سابق مرکزی وزیر سوریہ کانتا پاٹل این سی پی-شرد پوار میں ہوئیں شامل
لوک سبھا انتخاب 2024 میں بی جے پی کو جن ریاستوں نے جھٹکا دیا، ان میں مہاراشٹر بھی شامل ہے۔ اس ریاست میں جلد ہی اسمبلی انتخاب بھی ہونا ہے، لیکن اس سے قبل بی جے پی کو مہاراشٹر میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق سابق مرکزی وزیر سوریہ کانتا پاٹیل نے بی جے پی چھوڑنے کے بعد شرد پوار خیمہ والی این سی پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
دراصل سوریہ کانتا پاٹل نے 22 جون کو ہی بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا تھا اور تبھی سے یہ قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ وہ این سی پی-شردچندر پوار میں شامل ہو سکتی ہیں۔ آج شرد پوار کی پارٹی میں شمولیت اختیار کر انھوں نے 11 سال بعد گھر واپسی کا اعلان کر دیا اور ساتھ ہی کہا کہ بی جے پی میں جا کر انھوں نے غلطی کی تھی۔
سوریہ کانتا پاٹل کا تعلق ناندیڑ سے ہے اور ان کا ساتھ چھوٹنے سے علاقہ میں بی جے پی کی گرفت کمزور ہوگی۔ ویسے بھی بی جے پی کو ناندیڑ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور اب پاٹل کی غیر موجودگی میں پارٹی پر منفی اثر پڑنا لازم تصور کیا جا رہا ہے۔ شرد پوار نے سوریہ کانتا پاٹل کی گھر واپسی پر کہا کہ ان کے آنے سے پارٹی کو ناندیڑ، ہنگولی، پربھنی، بیڈ اور دیگر اضلاع میں مدد ملے گی۔
قابل ذکر ہے کہ سوریہ کانتا پاٹل نے بی جے پی سے استعفیٰ سخت ناراضگی کے عالم میں دیا ہے۔ انھوں نے اپنے استعفیٰ نامہ میں کہا کہ کئی بار بی جے پی ریاستی صدر چندرشیکھر باونکلے سے ملنے کا وقت طلب کیا، لیکن انھوں نے وقت نہیں دیا۔ ساتھ ہی پاٹل نے استعفیٰ نامہ میں یہ بھی لکھا کہ گزشتہ 10 سالوں میں انھوں نے بہت کچھ سیکھا اور اس کے لیے پارٹی کی شکرگزار ہیں۔