Sports

سال 2024 : ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے سے لے کر پیرس میں منو بھاکر کے تاریخی ڈبل تک شاندار رہا ہندوستان کا سفر

55views

نئی دہلی، 27 دسمبر (ہ س)۔ سال 2024 کھیلوں کی دنیا میں ہندوستان کے لیے بہت اچھا سفر رہا۔ اس عرصے کے دوران جہاں ہندوستان نے ٹی-20 ورلڈ کپ کا خطاب جیتا، منو بھاکر نے اولمپکس میں دو تاریخی تمغوں پر نشانہ سادھا۔
بھارت نے 17 سال بعد ٹی 20 ورلڈ کپ خطاب جیتا، کوہلی، روہت، جڈیجہ نے ریٹائرمنٹ لے لی
ایک سنسنی خیز فائنل میں جو آنے والے سالوں تک یاد رکھا جائے گا، ہندوستانی مردوں کی کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کو سات رن سے شکست دے کر تاریخ رقم کرتے ہوئے 17 سال بعد آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کا خطاب جیت لیا۔ وراٹ کوہلی، جنہوں نے بعد میں ٹی 20 انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، ہندوستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں 76 رن بنائے اور اپنی ٹیم کو 7-176 کا مضبوط اسکور بنانے میں مدد فراہم کی۔ حالانکہ جنوبی افریقہ کے لیے ہینرک کلاسن نے 27 گیندوں پر 52 رنوں کی طوفانی اننگز کھیل کر جدوجہد ضرور کی لیکن ان کی اننگز رائیگاں گئی اور جنوبی افریقہ کی ٹیم 8 وکٹوں پر 169 رن ہی بنا سکی۔
اسی کے ساتھ ہندوستان نے 2007 کے بعد اپنا دوسرا ٹی 20 ورلڈ کپ خطاب جیتا اور 2013 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد سے ایک بڑی آئی سی سی ٹرافی کے لیے 11 سال کا انتظار ختم کیا۔
ٹی 20 ورلڈ کپ خطاب جیتنے کے بعد بھارت کے تین بڑے کھلاڑی وراٹ کوہلی، روہت شرما اور رویندر جڈیجہ نے ٹی 20 فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔
ہندوستان نے اولمپکس میں چھ تمغے جیتے
ہندوستانی دستے نے اولمپک میں اپنی شناخت بنائی، ایک چاندی اور پانچ کانسے کے تمغوں سمیت چھ تمغے جیتے۔
اسٹار پرفارمرز نیرج چوپڑا، منو بھاکر، سربجوت سنگھ، سوپنل کسالے، امن سہراوت اور ہندوستانی ہاکی ٹیم نے ہندوستان کو تمغہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے قوم کو جشن منانے کا ایک موقع ملا۔
منو بھاکر نے ہندوستانی نشانے بازی میں کئی پہلی پوزیشنیں حاصل کرکے تاریخ رقم کی۔ وہ کھیلوں کے ایک ہی ایڈیشن میں دو تمغے جیتنے والی پہلی ہندوستانی بن گئیں۔
بھاکر کا پہلا کانسے کا تمغہ خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں آیا، جس سے وہ اولمپک پوڈیم تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون شوٹر بن گئیں۔ وہ چاندی کا تمغہ 0.1 پوائنٹس سے چوک گئیں۔
بھاکر نے مکسڈ 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں اپنا دوسرا کانسے کا تمغہ جیتا، جہاں انہوں نے سربجوت سنگھ کے ساتھ مل کر جنوبی کوریا کو 10-16 سے شکست دی۔
اولمپک اور جیولن تھرو کے عالمی چیمپئن نیرج چوپڑا نے چاندی کا تمغہ جیتا، لیکن گولڈ میڈل سے چوک گئے۔ چوپڑا کی کارکردگی متاثر کن تھی، سیزن کی بہترین تھرو 89.45 میٹر تھی۔ وہ آزادی کے بعد سے انفرادی مقابلے میں دو اولمپک تمغے جیتنے والے دوسرے مرد کھلاڑی بن گئے۔
ہندوستانی ہاکی ٹیم، سوپنل اور امن نے بھی اپنے اپنے مقابلوں میں کانسے کے تمغے جیت کر ہندوستان کے تمغوں کی تعداد میں حصہ ڈالا۔
پیرس میں پیرالمپئنوں کا جلوہ۔
ہندوستان نے پیرس 2024 گیمز میں اپنا اب تک کا بہترین پیرا اولمپک پرفارمنس پیش کیا، جہاں ہندوستانی پیرا ایتھلیٹس نے ٹوکیو 2020 کے 19 تمغوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 29 تمغے (سات طلائی، نو چاندی اور 13 کانسے) جیتے۔ اس تاریخی فتح نے ہندوستان کے پیرا اولمپک تمغوں کی مجموعی تعداد 50 سے بھی تجاوز کر دی۔
پیرا سائیکلنگ، پیرا روئنگ اور بلائنڈ جوڈو میں نئی اندراجات سمیت 12 کھیلوں میں ریکارڈ 84 پیرا ایتھلیٹس نے ہندوستان کی نمائندگی کی۔ 28 اگست سے 8 ستمبر تک منعقد ہونے والے گیمز میں بہت سی قابل ذکر کامیابیاں دیکھنے میں آئیں۔
اونی لیکھرا دو پیرالمپکس گولڈ جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئیں، انہوں نے خواتین کی 10 میٹر ایئر رائفل اسٹینڈ ایس ایچ 1 میں عالمی ریکارڈ اسکور کے ساتھ اپنا خطاب برقرار رکھا۔
ہندوستان نے پہلی بار ایتھلیٹکس میں ایک- دو سے کامیابی حاصل کی، جس میں دھرمبیر (گولڈ) اور پرنو سورما (سلور) نے مردوں کے کلب تھرو ایف 51میںبہترین مظاہرہ کیا۔ دھرمبیر نے 34.92 میٹر کا نیا ایشیائی ریکارڈ بھی بنایا۔
پروین کمار نے ہائی جمپ ٹی 64 میں گولڈ میڈل جیتا جو کہ ایک ایشیائی ریکارڈ بھی ہے۔ سمت انتل پیرا اولمپک خطاب کا دفاع کرنے والے پہلے ہندوستانی مرد بنے، انہوں نیریکارڈ 70.59 میٹر کے ساتھ جیولن تھرو پھینک ایف 64 جیتا۔
مریپن تھنگاویلو نے اونچی چھلانگ ٹی 42 میں کانسے کا تمغہ جیتا، وہ لگاتار تین پیرا اولمپکس میں تمغہ جیتنے والے پہلے ہندوستانی بنے۔
تیر اندازی میں، شیتل دیوی، 17 سال کی عمر میں، راکیش کمار کے ساتھ مکسڈ ٹیم ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیت کر ہندوستان کی سب سے کم عمر پیرا اولمپک میڈلسٹ بنیں۔ انہوں نے رینکنگ راونڈ میں عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا اور کمار کے ساتھ مل کر مکسڈ ٹیم کوالیفکیشن کا عالمی ریکارڈ حاصل کیا۔ ہرویندر سنگھ نے ہندوستان کا پہلا پیرا اولمپک تیر اندازی چیمپئن بن کر تاریخ رقم کی۔
ہندوستانی خواتین کی ٹیبل ٹینس ٹیم نے تاریخی کانسے کا تمغہ جیتا
ہندوستانی خواتین کی ٹیبل ٹینس ٹیم جس میں منیکا بترا، شریجا اکولا، ایہکا مکھرجی، سوترتھا مکھرجی اور دیا چتلے شامل ہیں، نے ایشین ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں ہندوستان کا پہلا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی۔ قازقستان کے آستانہ میں مقابلہ کرتے ہوئے، ٹیم نے سیمی فائنل میں شاندار کارکردگی کے بعد کانسے کا تمغہ جیتا، جہاں انہیں جاپان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 1972 میں ایشیائی ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کے آغاز کے بعد خواتین ٹیم ایونٹ میں یہ ہندوستان کا پہلا تمغہ تھا۔
شطرنج میں بھارت کا رہا جلوہ
صرف 18 سال کی عمر میں ڈی گوکیش نے شطرنج کی تاریخ میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ وہ سنگاپور میں چیمپیئن شپ کے 14ویں راونڈ میں ڈنگ لیرین پر شاندار فتح کے بعد سب سے کم عمر عالمی شطرنج چیمپئن بن گئے ہیں۔ اس غیر معمولی کامیابی نے مشہور گیری کاسپاروف کا ایک طویل عرصے سے قائم ریکارڈ توڑ دیا، جنہوں نے 22 سال کی عمر میں 1985 میں اناتولی کارپوف کو شکست دے کر خطاب جیتا تھا۔
اس سال کے شروع میں گوکیش نے فیڈے کنڈیڈیٹس ٹورنامنٹ جیت کر سرخیاں بنائیں۔ وہ اس کی تاریخ میں سب سے کم عمر فاتح بن گئے تھے۔ آٹھ کھلاڑیوں کے اس باوقار ایونٹ میں نو پوائنٹس کے ساتھ، انہوں نے نہ صرف عالمی چیمپئن شپ کے فائنل میں اپنی جگہ حاصل کی بلکہ اپنے سرپرست اور پانچ بار کے عالمی چیمپئن وشوناتھن آنند کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسا کرنے والے دوسرے ہندوستانی بن گئے۔
ہندوستان نے 45ویں شطرنج اولمپیاڈ کے اوپن اور خواتین دونوں زمروں میں طلائی تمغے جیت کر بوڈاپیسٹ میں کھیلوں میں بھی ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا۔ دو سال پہلے ہندوستان نے چنئی کے قریب ماملا پورم میں منعقدہ اولمپیاڈ میں دونوں زمروں میں کانسے کے تمغے جیتے تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ اوپن کیٹیگری میں تمغہ جیتنے والی یہ دوسری ہندوستانی ٹیم تھی۔ ہندوستان، میزبان ملک کے طور پر اس ایڈیشن میں ہر زمرے میں تین ٹیموں کو میدان میں اتارا تھا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.