اترپردیش کے فرخ آباد کی ایک عدالت نے نابالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں لیکھ پال والد سمیت پانچ کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ متاثرہ کی دادی کو آٹھ سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اڈیشنل ضلع جج (اسپیشل) جج پاسکو ایکٹ راکیش کمار سنگھ نے پیر کو سزا سنائی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کے فتح گڑھ کوتوالی علاقے کی رہنے والی نابالغہ متاثرہ کی ماں پریتی سنگھ نے فتح گڑھ کوتوالی میں 20 جنوری2020 کو رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کے شوہر پرویشن سنگھ تومر اور اس کے دوستوں نے نا بالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ اس معاملے میں پولیس نے دفعات 376،313،323،504اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا۔
تحقیقات کے دوران نابالغ متاثرہ کے والد لیکھ پال پرویش سنگھ تومر، منوج شاکیہ، سونو تیواری عرف رتنیش تیواری، ومل کمار، وشنو شرن رستوگی کو اجتماعی عصمت دری اور دادی رادھا دیوی کو ملی بھگت کا ملزم پایا گیا۔
اڈیشنل ضلع اور سیشن جج نے شواہد کی موجودگی میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویشن سنگھ تومر، منوج شاکیہ، سونو تیواری عرف رتنیش تیواری، ومل کمار اور وشون شرن رستوگی کو عمر قید اور دادی رادھا دیوی کو 8سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے پرویش سنگھ تومر کو عمر قید کے ساتھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی اور دیگر قصوروار منوج شاکیا، ومل کمار، وشنو شرن رستوگی، سونو تیواری عرف رتنیش تیواری کو عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر اضافی قید کی سزا کاٹنی ہوگی ۔