سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو 20 سال قید کی سزا، 28 سال پرانے این ڈی پی ایس معاملہ میں عدالت کا فیصلہ
گاندھی نگر: گجرات کے بناس کانٹھا ضلع کی ایک سیشن عدالت نے جمعرات کو سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو پالن پور کے 1996 کے این ڈی پی ایس (منشیات سے متعلق) کیس میں 20 سال کی قید بامشقت اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ اس کے بعد سنجیو بھٹ کو پولیس حراست میں پالن پور سب جیل لے جایا گیا۔ دوسری ایڈیشنل سیشن کورٹ نے بدھ کو سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو این ڈی پی ایس کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔ بھٹ کے وکیل ایس بی ٹھاکر نے کہا کہ ان کے موکل اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
جمعرات کو سزا سنانے کے دوران سنجیو بھٹ کی اہلیہ شویتا بھٹ بھی عدالت میں موجود تھیں۔ سزا کا اعلان ہونے کے بعد انہوں نے فیصلے کے خلاف سوالات اٹھائے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمیں فیئر ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔ منشیات پکڑنے پر انعام لینے والے کو اشتہاری بنا دیا گیا اور ہم پر الزامات لگائے گئے۔ اس عدالت کے جج کا ساڑھے چار سال سے تبادلہ نہیں ہوا۔ ہم نے تمام مسائل اٹھائے لیکن ہماری کوئی بات نہیں سنی گئی۔ اس معاملے میں ہم کہیں تھے بھی نہیں، یہ سراسر غلط ہے!
سنجیو بھٹ کے خلاف منشیات سے متعلق یہ کیس 28 سال پرانا ہے۔ یہ معاملہ سومیر سنگھ راج پروہت کی گرفتاری کے وقت کا ہے جس میں ضلع پولیس نے راجستھان کے وکیل سومیر سنگھ راج پروہت کو سال 1996 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔
ریاست کے کریمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو ستمبر 2018 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت منشیات کے ایک کیس میں گرفتار کیا تھا، تب سے وہ پالن پور جیل میں قید ہیں۔ گزشتہ سال ہی بھٹ نے سپریم کورٹ میں منشیات کیس میں تعصب برتنے کا الزام لگاتے ہوئے درخواست دائر کی تھی اور کیس کو کسی اور عدالت میں میں منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے نچلی عدالت کی کارروائی کی ریکارڈنگ کا بھی مطالبہ کیا تھا مگر سپریم کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
سنجیو بھٹ پہلے ہی حراستی موت کے سلسلے میں جیل میں قید ہیں۔ انہیں راجستھان کے ایک وکیل کو فرضی مقدمے میں پھنسانے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ بھٹ کو جام نگر کے اس حراستی موت کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 1990 کے حراستی موت کے معاملے میں سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ اور ایک اور پولیس افسر پروین سنگھ جھالا کو جام نگر ضلع عدالت نے قصوروار ٹھہرایا اور عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے پروین سنگھ جھالا اور بھٹ کو آئی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ اس معاملے میں 8 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔