Sports

محمد یاسر: ہاتھ گنوانے کے بعد بھی طلائی تمغے جیت کر ملک کا نام روشن کیا

61views

معذور افراد معاشرے کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔ خاص طور پر کھیل کی دنیا میں ان کو بہت قدر و منزلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں ، معذور افراد موجود ہوتے ہیں۔ لیکن ان معذوروں میں چند افراد ایسے ہوتے ہیں جن کو اپنی معذوری کا ذرا بھی غم نہیں ہوتا۔ کچھ معذور افراد میں خداداد صلاحیت ہوتی ہے اوروہ اس صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے جذنے اور حوصلہ سے کچھ ایسا کرگزرتے ہیں جس سے دنیا میں ان کا نام روشن ہوتا ہے۔ ایسے ہی ہندستان کے متوسط گھرانے کے محمد یاسر ہیں جنہوں نے بطور ایتھلیٹ ہندستان کا نام روشن کیا ہے۔محمد یاسر ایک ہندوستانی ٹریک اور فیلڈ پیرا ایتھلیٹ ہے، جو مردوں کے شاٹ پٹ ایف46 میں مقابلہ کرتے ہیں۔محمد یاسر نے تارا وویک کالج، انڈیا سے تعلیم حاصل کی۔ آٹھ برس کی عمر میں، یاسر ایک عجیب حادثے کا شکار ہوا ۔بھوسی ہٹانے والی مشین میں آنے سے ان کا دائیاں ہاتھ کٹ گیا تھا اور وہ اس طرح اپنا ایک بازو گنوا بیٹھے۔ اس نوعمر لڑکے نے اپنا ہاتھ گنوانے کے بعد بھی ہمت اور حوصلے سے کام لیا۔ چونکہ ان کو کھیلوں سے کم عمری سے ہی دلچسپی تھی اور وہ ایک بہترین ایتھلیٹ بننے کا خواب بچپن سے ہی دیکھا کرتے تھے۔ لہذا یاسر نے بہت حوصلہ اور ہمت سے اپنے کھیلوں کے کیرئر پر خاص توجہ دی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.