20 نومبر کو ووٹ دالے جا ئیں گے؛ باہری لوگوں کوعلاقے سے نکل جانے کا حکم
انتخابی دستوں کو آج مورہا بادی میدان سے مقررہ بوتھوں کیلئے روانی کیا جا ئے گا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی 18 نومبر :رانچی ضلع کے دو اسمبلی حلقوں سلی اور کھجری میں 20 نومبر کو ہونے والے انتخاب کیلئے جاری انتخابی مہم آج شام ختم ہو گئی۔اس کے ساتھ ہی اسمبلی حلقہ کے باہرسے انتخابی مہم چلانے کیلئے آئےہوئے سبھی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے حا میو ں ، لیڈروں اور کا رکنان کو اسمبلی حلقہ سے با ہر چلے جانے کا حکم الیکشن اکمیشن کے ذریعہ دیا گیا ہے۔اسمبلی عام انتخابات 2024 میں، ضلع الیکشن افسر کی طرف سے رانچی ضلع کے تحت 61-سلی اور 62-کھجری اسمبلی حلقوں کے سیاسی جماعتوں کے تمام امیدواروں/ عہدیداروں/ کارکنوں کے لیے ایک عام نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ جس میں عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 126 میں مذکور دفعات کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص، کسی بھی پولنگ ایریا میں، اس پولنگ ایریا میں کسی بھی الیکشن میں پولنگ کے اختتام کے لیے مقررہ وقت کے ساتھ ختم ہونے والے 48 گھنٹوں کے دوران1. الیکشن کے سلسلے میں کسی عوامی جلسے یا جلوس کونہ بلائیں گے، نہ منظم کریں گے، شرکت بھی نہیں کریں گے، اور نہ ہی خطاب کریں گے۔سنیما، ٹیلی ویژن یا کسی اور ذریعے سے عوام کے سامنے الیکشن سے متعلق کوئی معاملہ نہیں دکھائے گا۔کسی بھی میوزیکل کنسرٹ یا کسی تھیٹر کی پرفارمنس یا کسی اور تفریح یا تفریح کا اہتمام کرکے عوام کے سامنے کسی بھی قسم کی بات کی تشہیر نہیں کی جائے گی۔دفعات کی خلاف ورزی پر 2 سال تک قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ اگر اس موقع پر کوئی سیاسی شخص/کارکن باہر سے انتخابی مہم کے لیے آیا ہے اور وہ 61-سلی اور 62-کھجری اسمبلی حلقہ کا ووٹر یا امیدوار نہیں ہے، تو اسے شام 5 بجے کے بعد حلقہ نہیں چھوڑنا چاہیے۔ 18.11.2024 کو باہر جانے کا عام نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ مذکورہ مدت کے بعد، اگر 61-سلی اور 62-کھجری اسمبلی حلقوں سے باہر کا کوئی سیاسی شخص/ کارکن مذکورہ دو اسمبلی حلقوں میں انتخابی مہم چلاتا یا موجود پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف آر پی ایکٹ 1951 کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
رانچی ضلع الیکشن آفیسر و ڈپٹی کمشنر ورون رنجن اور سینئرپولس سپرنٹنڈنٹ رانچی چندن کمار سنہا نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سلی اور کھجری اسمبلی حلقہ میں ۲۰؍ نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جس کے لئے انتخابی عملوں کا دستہ مقامی برسا منڈا فٹ بال اسٹیڈیم مورہابادی سے اپنے اپنے مقررہ پولنگ اسٹیشنوں کیلئے ۱۹؍نومبر کو روانہ کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ۱۸ ؍نومبر کی شام پانچ بجے بعد دوسرے مرحلے کے انتخاب کیلئے کوئی بھی سیاسی پروگرام اور تشہیر ممنوع ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کھجری اور سلی اسمبلی حلقوں میں دو پولنگ بوتھوں پر صبح ۷؍ بجے سے شام۴؍ بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ دونوں اسمبلی حلقوں میں انتخاب کیلئے ۵۱مائیکروں آبزرور کو مقرر کیا گیا ہے ، جو پولنگ کے عمل پر نظر رکھیں گے۔ انہوں نے بتا یا کہ جن پولنگ مراکز پر ووٹوں کی تعداد ۱۲۰۰ سو سے زیادہ ہے وہاں اضافی پولنگ عملوں کی تعیناتی کی گئی ہے ۔ تاکہ ووٹروں کو جلد ووٹ ڈالنے میں آسانی ہو۔انہوںنے بتایا کہ پولنگ مکمل ہونے کے بعد وہ تمام ای وی ایم اور وی وی پیڈ مشنیں جن میں ووٹ ڈالے گئے ہوں گے۔ مقررہ اسٹرانگ روم ایگریکلچر مارکیٹنگ بورڈ پنڈرا بازار رانچی میں مقررہ ہال میں رکھے جائیں گے۔ آج سے ۲۰ نومبر کی شام پانچ بجے تک ان دونوں علاقوں میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد رہے گی۔