بقر عید کو عیدالاضحیٰ بھی کہتے ہیں اور ہندوستان میں پر جوش انداز میں عید الضحیٰ منائی جا رہی ہے ۔عید الضحیٰ عربی زبان کے لفظ عید سے ماخوذ ہے جس کا مطلب تہوار ہے۔ ضحیٰ لفظ الضحیٰ سے نکلا ہے جس کے معنی قربانی ہیں۔ اسلامی مہینے ذوالحجہ کی 10ویں تاریخ کو عید قرباں منائی جاتی ہے۔ بقرعید تین دن تک منائی جاتی ہے۔بقرعید کے دن بکروں کی قربانی دی جاتی ہے۔ اسلام میں اسے قربانی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ عوام نے عید کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنی حیثیت کے مطابق قربانی دینی شروع کر دی ہے۔
دہلی اور ملک بھر سے عید الاضحیٰ کی نماز کی خبریں موصول ہو رہی ہیں ۔ لوگ بڑی تعداد میں نماز ادا کر نے کے بعد ہندوستان بھر میں بکروں اور بھینسوں کی قربانی ادا کر رہے ہیں ۔ جہاں کل تک بھینسوں اور بکروں کی منڈیا نظر آ رہی تھیں وہاں اب چند بکرے اور بھینسیں نظر آ رہی ہے۔
اسلامی عقائد کے مطابق عیدالاضحیٰ کا دن اس قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ پر اپنے پختہ ایمان کی وجہ سے کی تھی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو خدا کی راہ میں قربان کرنے کے خواب دیکھا تھا۔ جب انھوں نے اپنے خواب کو اپنے بیٹے پر ظاہر کیا تو وہ بھی راضی ہو گئے اور اپنے والد سے کہا کہ وہ اسے خدا کے لیے قربان کر دیں۔
حضرت ابراہیم اور حضرت اسما عیل کے ایمانی جزبے سے متاثر ہو کر اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو ایک دنبہ کے ساتھ بھیجا ۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بتایا کہ اللہ تعالیٰ ان کے جزبہ قربانی سے خوش ہیں اور اللہ نے حکم دیا کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبح ہونے سے قبل ہی وہ وہاں دنبہ کو رکھ دیں اس کے بعد حضرت ابراہیم نے دنبہ کی قربانی کر دی۔ لہذا عید الضحیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی خدا کے لیے قربانی کی یاد دلاتی ہے۔