ہم 22 میں سے 10 سرکاری زبانوں میں ترجمانی کر رہے ہیں: اوم برلا
پٹنہ، 21 جنوری (یو این آئی) لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے قانون ساز اداروں کی تکنیکی اپ گریڈیشن پر زور دیتے ہوئے آج کہا کہ بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہمیں اپنے جمہوری اداروں کی کارکردگی کو بڑھانا ہوگا۔منگل کو یہاں 85ویں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس (اے آئی پی او سی) کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہاکہ “بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہمیں اپنے جمہوری اداروں میں کارکردگی کو بڑھانا ہوگا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ ٹیکنالوجی میں دنیا کی تمام پارلیمانوں کے مقابلے آگے ہے۔ ہم 22 میں سے 10 سرکاری زبانوں میں ترجمانی کر رہے ہیں، جلد ہی ہم اس سہولت کو تمام 22 زبانوں میں ممبران کے لیے دستیاب کرائیں گے۔”لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر تمام قسم کی پارلیمانی دستاویزات آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے ذریعے اراکین کو 10 علاقائی زبانوں میں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پوری دنیا میں واحد جمہوریت ہے جس میں تمام مباحثوں کا اے آئی کے ذریعے فلور لینگویج کے علاوہ زیادہ سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔مسٹر برلا نے کہا کہ لوک سبھا کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے میٹا ڈیٹا اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ “پارلیمنٹ میں ہم نے اے آئی کے ذریعے پارلیمنٹ کے بولنے کے لیے ٹولز بنائے ہیں۔ ہم انہیں ریاستوں کے ساتھ بھی شیئر کریں گے تاکہ ان کا استعمال ریاستی اسمبلیوں میں بھی کیا جاسکے۔ مباحثوں کو ڈیجیٹائز کرنے سے اراکین کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ اراکین اسمبلی پرانی بحثوں کو ایوانوں میں بہتر طریقے سے بات چیت کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ”آج ہم پٹنہ کی اس تاریخی سرزمین پر یہ اجتماعی عہد لے رہے ہیں کہ ہم اپنے جمہوری اداروں کی کارکردگی اور تاثیر میں اضافہ کریں گے، اراکین کی کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے تاکہ ہمارے جمہوری ادارے عوام کے سامنے زیادہ جوابدہ ہوں اور اس کی تکمیل کریں۔ ان کی توقعات اور خواہشات کو پورا کرتے ہوئے یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا ذریعہ بنے گا۔مسٹر برلا نے کہا کہ پاٹلی پترا ابدی ہندوستانی ثقافتی اقدار کی جائے پیدائش، شاندار تاریخ، روایت اور ثقافت، علم، تعلیم، تہذیب اور جمہوریت کی جائے پیدائش ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ پریزائیڈنگ افسران کی یہ کانفرنس فیصلہ کن ہوگی، یہاں پر جو قراردادیں لائی گئی ہیں ان سے ہم اپنے ملک کے قانون ساز اداروں کو عوام کے سامنے مزید جوابدہ بنائیں گے۔لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ہم قانون سازوں میں شفافیت لائیں گے، بدلتے تناظر میں قانون سازوں میں جدت لائیں گے، نئے اصول بنائیں گے اور موجودہ وقت کے چیلنجوں کو حل کرنے کا راستہ پٹنہ کی سرزمین سے نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ پٹنہ میں ہونے والی اس کانفرنس کا کارنامہ یہ ہے کہ اراکین نے اسمبلیوں میں کی جانے والی اختراعات کی معلومات اور تجربات کو شیئر کیا، جس سے ہر ایک کو ان اختراعات کو اپنے اپنے ایوانوں میں نافذ کرنے کی ترغیب ملی۔