Jharkhand

سی بی آئی جانچ کے لیے ہائی کورٹ پہونچی ای ڈی

22views

ریاستی حکومت پر لگائے سنگین الزامات

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 6 نومبر:۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں منی لانڈرنگ کے ملزم افسران اور لیڈروں کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے دوران پائے گئے حقائق کو پی ایم ایل اے کی دفعہ 66(2) کے تحت ریاستی حکومت کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ لیکن ریاستی حکومت نے ان افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بجائے خود ای ڈی افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی۔ ریاست کے لاء آفیسر نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس لیے ای ڈی کے ذریعے شیئر کی گئی معلومات کی روشنی میں ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے اور جانچ کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپی جانی چاہیے۔
چیف سیکرٹری، ڈی جی پی سمیت کئی افراد کو مدعا علیہ بنایا گیا
ای ڈی بمقابلہ ریاستی حکومت کے اس معاملے میں چیف سکریٹری، ڈی جی پی، اے سی بی کے ڈی جی اور سی بی آئی کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے۔ درخواست میں پی ایم ایل اے کی دفعہ 66(2) کے تحت ای ڈی کے ذریعے شیئر کی گئی معلومات کی ایک کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔ اس میں پوجا سنگھل، بیرندر رام، راجیو ارون ایکا، چھوی رنجن، سنجیو لال، وشنو اگروال، یوگیندر تیواری، عالمگیر عالم، پنکج مشرا اور دیگر سے متعلق کیس شامل ہیں۔
ای ڈی نے عرضی میں کیا کہا؟
ای ڈی کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ وجے مدن لال چودھری کے معاملے میں سپریم کورٹ کے دیئے گئے فیصلے کی روشنی میں متعلقہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے جانچ ضروری ہے۔ ای ڈی کے ذریعہ شیئر کردہ معلومات۔ لیکن، ریاستی حکومت نے ای ڈی کی طرف سے شیئر کی گئی معلومات کی روشنی میں ایف آئی آر درج نہیں کیا۔
معلومات شیئر کرنے کے باوجود ریاستی حکومت نے تحقیقات نہیں کیں
ای ڈی کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ایم ایل اے کی دفعہ 66(2) کے تحت ای ڈی نے منریگا گھوٹالہ، غیر قانونی کان کنی، دیہی ترقی کے محکمے میں بدعنوانی، اراضی گھوٹالہ، ٹینڈر گھوٹالہ، کول لنکج کی تقسیم میں بدعنوانی کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔ چھوٹی صنعتوں، ریت اور غیر قانونی شراب کے کاروبار سے متعلق معلومات ریاستی حکومت کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ لیکن، ریاستی حکومت نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش نہیں کی۔ ایک ریونیو افسر کے گھر سے ملنے والے دستاویزات اور ان میں چھیڑ چھاڑ سے متعلق معلومات بھی شیئر کی گئیں۔ اس معاملے میں صدر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ لیکن، آئی پی سی کی دفعہ 120 بی کو شامل کرنے کے بعد، اسے قلم سے نکال دیا گیا۔
ای ڈی نے ریاستی حکومت پر تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای ڈی سے موصول ہونے والی معلومات کی روشنی میں کارروائی کرنے کے بجائے ریاستی حکومت نے جانچ میں رکاوٹ ڈالی۔ ریاستی حکومت کے پرنسپل سکریٹری کی طرف سے ایک حکم جاری کیا گیا تھا، جس میں افسران کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی مرکزی ایجنسی کے جاری کردہ سمن کی روشنی میں حاضر نہ ہوں۔ ریاستی حکومت نے ای ڈی کے افسران کے خلاف جھوٹے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ ای ڈی کے خلاف درج ایک کیس میں غیر قانونی کان کنی میں ملوث ایک شخص نے سی بی آئی کے ذریعہ جانچ پولس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرانے کی درخواست دائر کی ہے۔ لیکن، بعد میں درخواست گزار نے اپنی پٹیشن واپس لینے کے لیے خود ایک آئی اے دائر کیا۔ سماعت کے بعد عدالت نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا۔ بعد میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ ریاست کے کچھ اعلیٰ افسران اور لاء افسران نے اس معاملے میں اس کی مدد کی۔
ای ڈی نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ریاست کے ایک سینئر لاء آفیسر نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ان لوگوں کو مدد فراہم کی تھی۔ ریاستی حکومت نے ای ڈی اہلکاروں کو سیکورٹی فراہم کرنے والی مرکزی فورسز کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی۔ عرضی میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ان حالات کو دیکھتے ہوئے سی بی آئی کو ایف آئی آر درج کرنے اور جانچ کرنے کا حکم دیا جائے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.