ایران کے میزائل حملہ سے پاکستان چراغ پا، ایرانی سفیر کو ملک سے نکالا، تہران سے اپنا سفارتکار بھی واپس بلایا
ایران کے میزائل حملے سے حیران اور سخت ناراض پاکستان نے بدھ کے روز ایرانی سفیر کو فوراً ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ ساتھ ہی پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ تہران سے اپنے سفارتکاروں کو بھی واپس ملک بلائے گا۔ یہ معاملہ تب سامنے آیا ہے جب تہران نے ڈرون اور میزائلوں کے ساتھ پاکستانی علاقہ کے اندر ’گرین ماؤنٹین‘ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
ریل مسافروں کے لیے خوشخبری، رواں سال 60 نئی وندے بھارت ٹرینوں کی ملے گی سوغات
’جیو نیوز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان نے ایران سے اپنے سفارتکار کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان میں ایرانی سفیر، جو فی الحال ایران میں ہی ہیں، اب واپس پاکستان نہیں لوٹیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ تہران نے ڈرون اور میزائلوں کے ساتھ پاکستانی علاقہ کے اندر ’گرین ماؤنٹین‘ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اسی لیے اس کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا گیا۔ اسلام آباد نے اسے ایران کے ذریعہ پاکستان کی خود مختاری پر حملہ مانا اور اس قدم کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
اجمیر شریف: پاکستانی زائرین نے خواجہ غریب نواز معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر چادر چڑھائی
اس معاملے میں زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ ’’یہ غیر قانونی کام پوری طرح سے ناقابل قبول ہے اور اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ پاکستان اس غیر قانونی عمل پر رد عمل ظاہر کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران کی ہوگی۔‘‘ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلوچ نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد نے آنے والے دنوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان چل رہے سبھی منصوبوں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔