لوک سبھا انتخابات میں مسلم اور یادو برادری کی طرف سے متوقع حمایت نہ ملنے سے ناراض بہار میں سیتامڑھی پارلیمانی سیٹ سے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے نو منتخب رکن پارلیمنٹ دیویش چندر ٹھاکر نے آج کہا کہ وہ مسلمانوں اور یادووں کا کوئی کام نہیں کریں گے۔
مغربی بنگال ٹرین حادثہ سے مودی حکومت پھر کٹہرے میں، آئیے جانیں کس نے کیا کہا؟
اتوار کو اپنے حلقے میں مقامی لوگوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں لوگوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا، لیکن مسلمانوں اور یادووں نے ان کا بالکل ساتھ نہیں دیا۔ ان کا کہناتھا کہ وہ اپنے حلقے کے تمام برادریوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔
جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، “اگر کوئی مسلمان یا یادو برادری کا شخص کسی کام سے میرے گھر آتا ہے تو میں اس کی اچھی مہمان نوازی کروں گا، لیکن اس کا کام نہیں کروں گا۔ میں نے اپنی طویل عوامی زندگی میں سماج کے تمام طبقات کی خدمت کی ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ سیتامڑھی میں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں مسلم اور یادو برادریوں نے ان کی حمایت نہیں کی۔
دریں اثنا، جے ڈی یو قانون ساز کونسل کے رکن اور پارٹی کے ترجمان نیرج کمار نے ٹھاکر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹھاکر سماج کی تمام برادریوں کا احترام کرتے ہیں۔ اس نے بھلے ہی اپنے درد کا اظہار کیا ہو، لیکن ضرورت پڑنے پر اقلیتوں اور دوسرے لوگوں کے لیے ضرور کام کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار قانون ساز کونسل کے سابق چیئرمین ٹھاکر نے سیتامڑھی سیٹ سے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر لوک سبھا الیکشن لڑا۔ انہوں نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ارجن رائے کو 51356 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے کے بعد ٹھاکر نے کونسل کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔