یمن کے مغربی ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں بدھ کو ایک تجارتی مال بردار جہاز پر دو بار حملہ کیا گیا جس سے عملے کا ایک رکن لاپتہ ہو گیا اور جہاز ڈوب گیا۔یمنی سرکاری کوسٹ گارڈ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یونانی ملکیتی بلک کیریئر ٹیوٹر پر حدیدہ سے 67.7 ناٹیکل میل جنوب مغرب میں حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں بارود سے لدی کشتی کا اسٹرن پھٹ گیا، جس کی وجہ سے جہاز کا پتوار ٹوٹ گیا اور جہاز ڈوب گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ جہاز پر سوار مختلف قومیتوں کے عملے کے 21 ارکان میں سے ایک کو پہلے حملے میں لاپتہ قرار دیا گیا ہے۔
افسر نے کہا کہ جہاز ابھی بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاز نے پہلے حملے کے فوراً بعد وی ایچ ایف ریڈیو پر پریشانی کی اطلاع دی تھی۔ دریں اثنا، برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے تصدیق کی ہے کہ اسے حدیدہ کے قریب واقعہ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپتان نے بتایا کہ جہاز سے پانی نکل رہا تھا اور عملے کے کنٹرول میں نہیں تھا۔ یو کے ایم ٹی او نے جہاز کے مالک کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوسرے حملے میں تباہ اور ناکارہ ہو جانے والے جہاز پر ایک بار پھر “نامعلوم ہوائی میزائل” سے حملہ کیا گیا۔
حدیدہ کے علاقے کو کنٹرول کرنے والے حوثی گروپ کی جانب سے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ تاہم اس گروپ نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر کئی حملے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر سے حوثی گروپ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور ڈرونز حملے کا آغاز کیا ہے۔
اس کے جواب میں خطے میں تعینات امریکی-برطانوی بحری اتحاد نے گروپ کو روکنے کے لیے جنوری سے حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے اور میزائل حملے شروع کیے ہیں۔