National

صحیح ثابت ہوا کانگریس کا اندیشہ، آسام میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے خلاف ایف آئی آر درج

116views

کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ منی پور سے شروع ہو کر ناگالینڈ ہوتے ہوئے آسام پہنچ گئی ہے۔ آج راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی اس نظریاتی یاترا کو آسام میں بھی بھرپور محبت ملی۔ لیکن ہیمنت بسوا سرما کی حکومت والی اس ریاست میں یاترا کو خلل انداز کرنے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ اس کا اندیشہ آج صبح ہی کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ظاہر کیا تھا، اور اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے خلاف آسام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

हम असम में 7 दिन रहेंगे।

असम की BJP सरकार यह कोशिश कर रही है कि ‘भारत जोड़ो न्याय यात्रा’ सफल न हो, जिसके लिए कई बाधाएं हमारे सामने खड़ी कर दी गई हैं।

लेकिन हमें पूरा विश्वास है कि असम के युवा, महिलाएं और सभी वर्ग के लोग ‘भारत जोड़ो न्याय यात्रा’ का संदेश सुनेंगे और साथ देंगे।… pic.twitter.com/9H4NOndH2z

— Congress (@INCIndia) January 18, 2024

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ کے مطابق 18 جنوری کو آسام پولیس نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ جانکاری خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے پولیس افسر کے حوالے سے دی ہے۔ شائع رپورٹ کے مطابق پولیس افسر کا کہنا ہے کہ راستہ میں تبدیلی کے سبب ریاست کے جورہاٹ شہر میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

’پی ایم مودی ریاستی حکومتوں کی آمدنی غصب کرنا چاہتے تھے‘، کانگریس کا مودی حکومت پر سنگین الزام

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ایک بیان دیا تھا جس میں کہا تھا کہ ’’ہم نے کہا ہے شہروں کے اندر سے نہیں جانا ہے۔ میڈیکل کالج اور نرسنگ ہوم ہیں۔ ایسے میں جو بھی متبادل راستہ مانگا جائے گا، اس کی اجازت دے دی جائے گی۔ لیکن اگر شہر کے اندر سے جانے کی ضد کی جائے گی تو ہم پولیس کا انتظام نہیں کریں گے۔ میں کیس کر دوں گا اور بعد میں دو سے تین ماہ کی سماعت کے بعد ہم گرفتار کر لیں گے۔‘‘

کانگریس نے مودی حکومت کے ذریعہ پیش 25 کروڑ لوگوں کی غربت ختم ہونے کی رپورٹ کو مسترد کیا

بہرحال، اس ایف آئی آر سے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ رکنے والی نہیں ہے، لیکن آسام میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو رخنہ انداز کیے جانے کا خدشہ کانگریس نے پہلے ہی ظاہر کر دیا تھا۔ یہ یاترا جب آسام پہنچی تھی تو جئے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم آسام میں 7 دن رہیں گے۔ آسام کی بی جے پی حکومت یہ کوشش کر رہی ہے کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا کامیاب نہ ہو، جس کے لیے کئی رخنات ہمارے سامنے کھڑے کر دیے گئے ہیں۔ لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ آسام کے نوجوان، خواتین اور سبھی طبقات کے لوگ بھارت جوڑو نیائے یاترا کا پیغام سنیں گے اور ساتھ دیں گے۔‘‘

घर में आने वाले हर मेहमान को सम्मान देना- असम की परंपरा रही है, जिसे आज प्रदेश के मुख्यमंत्री ने खत्म करने की कोशिश की है।

आज हम सभी ने देखा कि कैसे BJP की मीटिंग में आई महिलाओं ने राहुल जी का स्वागत किया और उनसे मुलाकात की।

क्योंकि असम की जनता को पता है कि हिमंत बिस्वा सरमा… pic.twitter.com/hP4FPwSsex

— Congress (@INCIndia) January 18, 2024

اس درمیان آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے بیانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے آسام کانگریس صدر بھوپین بورا کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’گھر میں آنے والے ہر مہمان کا احترام کرنا آسام کی روایت رہی ہے، جسے آج ریاست کے وزیر اعلیٰ نے ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ آج ہم سبھی نے دیکھا کہ کس طرح بی جے پی کی میٹنگ میں آئی خواتین نے راہل جی کا استقبال کیا اور ان سے ملاقات کی۔ کیونکہ آسام کی عوام کو پتہ ہے کہ ہیمنت بسوا سرما عوام میں مقبول وزیر اعلیٰ نہیں ہیں اور آج جورہاٹ کی عوام نے انھیں آئینہ دکھا دیا۔‘‘

असम से आई ‘भारत जोड़ो न्याय यात्रा’ की ये तस्वीर बेहद खास है❤️

हुआ कुछ यूं कि…

असम में BJP सरकार का कार्यक्रम चल रहा था। तभी वहां राहुल गांधी जी की बस और ‘भारत जोड़ो न्याय यात्रा’ का काफिला आ पहुंचा।

राहुल गांधी जी की बस को देखते ही महिलाओं ने BJP सरकार का कार्यक्रम छोड़ा… pic.twitter.com/zw4EAAoJxJ

— Congress (@INCIndia) January 18, 2024

دراصل آسام میں بی جے پی کی ایک تقریب میں کئی خواتین موجود تھیں اور جب وہاں سے راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ گزری تو خواتین راہل سے ملنے کے لیے دوڑ پڑیں۔ اس کی ایک تصویر کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر بھی کی ہے اور ساتھ میں لکھا ہے کہ ’’آسام سے آئی بھارت جوڑو نیائے یاترا کی یہ تصویر بے حد خاص ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ آسام میں بی جے پی حکومت کی تقریب چل رہی تھی۔ تبھی وہاں راہل گاندھی جی کی بس اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کا قافلہ آ پہنچا۔ راہل گاندھی جی کی بس کو دیکھتے ہی خواتین نے بی جے پی حکومت کی تقریب کو الوداع کہا اور دوڑ کر راہل گاندھی جی سے ملنے آ پہنچیں۔ یہ عوامی ہیرو پر لوگوں کے پیار اور اعتماد کا ثبوت ہے۔ ناانصافی اور ظلم کے خلاف بلند ہو رہی آواز کی کہانی ہے۔ ہم آپ کے حقوق کی یہ لڑائی جاری رکھیں گے۔‘‘

Follow us on Google News